اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت نہ ہوئی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ نہ ہوسکا تو غزہ میں لڑائی جاری رہے گی۔
فرانس 24 نیوز کے مطابق جنرل زامیر نے غزہ میں تعینات فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا “ 49 یرغمالی اب بھی غزہ میں موجود ہیں، غزہ میں موجود یرغمالیوں میں صرف 22 زندہ ہیں، آنے والے دنوں میں یہ واضح ہو جائے گا کہ ہم یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کسی معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں یا نہیں، اگر ایسا نہ ہوا تو جنگ بلا تعطل جاری رہے گی۔“
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں دیکھا گیا کہ جنرل زامیر غزہ میں ایک کمانڈ سینٹر میں فوجی اہلکاروں سے ملاقات کر رہے تھے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں 251 افراد کو اغوا کیا گیا تھا جن میں سے 49 اب بھی غزہ میں ہیں، جن میں سے 27 ہلاک ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ حماس کے اس حملے میں مجموعی طور پر 1,219 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی ۔ اس کے بعد اسرائیل نے غزہ پر شدید زمینی اور فضائی کارروائیاں شروع کیں، جس کے نتیجے میں اب تک 60,332 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت شہریوں کی ہے۔