چکوال کی ضلعی انتظامیہ نے حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ تیار کرلی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، چکوال میں انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے 3 ارب 77 کروڑ 43 لاکھ روپے کی ضرورت ہے۔
ڈپٹی کمشنر آفس کی جانب سے عام شہریوں کے گھروں کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے لیے 14 کروڑ 79لاکھ 3ہزار روپے فنڈز کی سفارش کی گئی، سیلاب سے ہائی وے کی 60، سمال ڈیمز کی18، لوکل گورنمنٹ کی 30سکیمیں متاثر ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق کالجز 6، سکول 73، بنیادی ہیلتھ مراکز 10، ضلع کونسل کی 14 اور چاروں میونسپل کارپوریشنز کی 16 سکیمیں بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئیں۔ ضلع بھرمیں کل 2973 گھرمتاثر ہوئے، 136 گھر مکمل تباہ ہوئے، 2837 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بارشوں اور سیلاب سے مجموعی طور پر 173 دیہات کوشدید نقصان پہنچا، تحصیل چکوال میں 114، چوآسیدن شاہ میں37، کلرکہار میں 16، تلہ گنگ کے 6 دیہات میں نقصانات ہوئے۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا چکوال کے سیلاب زدہ علاقوں کا فضائی دورہ
ضلعی انتظامیہ کی تیار کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شدید بارشوں اورسیلاب سے9 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہوئے، جاں بحق افراد کے ورثا اور زخمیوں کومجموعی طورپر1 کروڑ15 لاکھ روپے امداد دی گئی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ سیلاب کے دوران کسانوں کے جانور بھی ہلاک یا متاثر ہوئے، چکوال میں 85، تلہ گنگ 9 اور چوآسیدن شاہ میں 16 مویشی ہلاک یا متاثر ہوئے، جانوروں کی ہلاکت کے نقصان کا تخمینہ47 لاکھ 35 ہزار روپے لگایا گیا۔