’میں اپنی قبر خود کھودنے پر مجبور ہوں‘؛ سیاسی مفاد کی خاطر نیتن یاہو کی بے حسی، اسرائیلی قیدی جاری ویڈیو میں برس پڑا

0 minutes, 0 seconds Read

حماس کے ہاتھوں اغوا کئے گئے اسرائیل کے 24 سالہ مغوی ایویاتر ڈیوڈ کی نئی ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے، جس میں وہ شدید جسمانی کمزوری، بھوک اور ذہنی اذیت میں مبتلا نظر آتا ہے۔ یہ ویڈیو حماس کی جانب سے جاری کی گئی ہے جس میں مغوی نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور اسرائیلی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔

ویڈیو میں ایویاتر ڈیوڈ کا جسم ہڈیوں کا ڈھانچہ نظر آرہا ہے، اور وہ غزہ کی زیر زمین سرنگ میں بیٹھا اپنے کھانے کا ریکارڈ ہاتھ سے لکھے ہوئے چارٹ میں دکھاتا ہے۔ جس کے اکثر دنوں میں درج ہے ’’کچھ نہیں کھایا‘‘ اور بعض دنوں میں صرف ’’دال‘‘۔

27 جولائی کی تاریخ کی حامل اس ویڈیو میں وہ بتاتا ہے کہ اسے کئی دنوں سے مناسب خوراک یا پانی نہیں ملا اور نیتن یاہو کی بے حسی کے باعث اسرائیلی حکومت اسے اپنی ہی قبر کھودنے پر مجبور کر رہی ہے۔

ایویاتر کہتا ہے، ’میں نہیں جانتا کہ آج کیا کھاؤں گا۔ کئی دن سے کچھ نہیں کھایا۔ ہر دن میرا جسم مزید کمزور ہوتا جا رہا ہے۔ کوئی گوشت، مرغی یا مچھلی نہیں، روٹی بھی نہ ہونے کے برابر۔ یہ میں اپنی قبر کھود رہا ہوں، اور لگتا ہے کہ یہیں دفن ہوں گا۔‘

سب سے المناک لمحہ اس وقت آیا جب اُس نے وزیر اعظم نیتن یاہو کو مخاطب کر کے کہا: ’مجھے لگتا ہے کہ میری حکومت نے مجھے چھوڑ دیا ہے۔ مجھے سکھایا گیا تھا کہ اسرائیل اپنے قیدیوں کو کبھی نہیں چھوڑتا۔ لیکن سب جھوٹ تھا۔ میں تنہا ہوں۔‘

ایویاتر کی فیملی نے اسرائیل، امریکا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مغوی کو خوراک اور طبی امداد فراہم کرنے کے اقدامات کریں۔

ایویاتر کے بھائی الائی ڈیوڈ کا کہنا ہے کہ ’میرا بھائی غزہ کی کسی سرنگ میں اندھیرے، گندگی اور اذیت میں قید ہے۔ وہ اپنے فضلے کے پاس کھاتا ہے۔ اور نیتن یاہو صرف تقریریں کرتا ہے۔‘

ایویاتر کے والدین کا کہنا ہے کہ ’ہمارا بیٹا وقت کے ساتھ مٹ رہا ہے، اور اسرائیل کا ضمیر بھی۔‘

Similar Posts