الیکشن کمیشن اور بی جے پی پر سنگین الزامات، دہلی پولیس نے راہول گاندھی کو گرفتار کرلیا

0 minutes, 0 seconds Read

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پولیس نے اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنماؤں راہول گاندھی اور پریانکا گاندھی ودھرا سمیت شیو سینا (یوبی ٹی) کے رہنما سنجے راوت کو حراست میں لے لیا۔ یہ گرفتاریاں اپوزیشن جماعتوں کے الیکشن کمیشن اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مبینہ ملی بھگت کے خلاف مظاہرے کے دوران ہوئیں۔

راہول گاندھی نے گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’یہ لڑائی سیاسی نہیں، یہ آئین بچانے کی لڑائی ہے۔ یہ ’ایک شخص، ایک ووٹ‘ کے اصول کے لیے ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا، ’حقیقت یہ ہے کہ وہ سچ کا سامنا نہیں کر سکتے، اور سچ پورے ملک کے سامنے ہے۔‘

اپوزیشن اتحاد ”انڈیا بلاک“، حکمران جماعت بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر ووٹر لسٹ میں مبینہ دھاندلی کا الزام لگا رہا ہے۔ یہ الزامات گزشتہ برس مہاراشٹر کے انتخابات سے ابھرے تھے، جب ریاستی الیکشن کے چھ ماہ بعد ووٹر لسٹ میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کرناٹک کے لوک سبھا انتخابات پر بھی اسی نوعیت کے خدشات ظاہر کیے گئے۔

جوائنٹ کمشنر آف پولیس دیپک پوریہٹ نے گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو اس پیمانے کے احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق صرف 30 ایم پیز کو الیکشن کمیشن جا کر شکایت درج کرانے کی اجازت تھی، لیکن 200 سے زائد افراد مارچ کرتے ہوئے پہنچ گئے۔ ڈپٹی کمشنر پولیس دیویش کمار مہلا نے بتایا کہ کچھ ارکان نے رکاوٹیں پھلانگنے کی کوشش کی، جس پر انہیں بھی حراست میں لیا گیا۔

پارلیمنٹ کے باہر کے مناظر میں درجنوں رہنماؤں اور کارکنوں کو نعرے لگاتے، پلے کارڈز لہراتے اور پولیس بیریئرز کو دھکیلتے دیکھا گیا۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو بھی رکاوٹیں پھلانگتے نظر آئے۔ ترنمول کانگریس کے مطابق، اس ہنگامے میں دو ارکان پارلیمان، جن میں مہوا موئترا بھی شامل ہیں، بے ہوش ہو گئیں۔

راہول گاندھی نے حالیہ اجلاسوں میں اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ووٹر لسٹ کا سرچ ایبل مسودہ جاری کیا جائے تاکہ غلطیوں کی نشاندہی ہو سکے۔ اپوزیشن کو بہار میں ووٹر لسٹ کی ”اسپیشل انٹینسیو ریویژن“ پر بھی اعتراض ہے، جسے انہوں نے بی جے پی کی ہدایت پر مخصوص ووٹ بینک ختم کرنے کی کوشش قرار دیا۔

سپریم کورٹ میں اس عمل کو چیلنج کیا گیا، تاہم عدالت نے مشروط طور پر اسے جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ حقیقی ووٹرز کو فہرست سے خارج نہ کیا جائے، اور جنہیں نکالا گیا ہے، انہیں اپیل کا موقع دیا جائے۔

الیکشن کمیشن اور بی جے پی کا ردعمل

الیکشن کمیشن نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے طریقہ کار شفاف ہیں اور آزادانہ و منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے ہیں۔ کمیشن نے راہول گاندھی سے کہا ہے کہ وہ اپنے دعوؤں کو حلفیہ بیان کے ساتھ ثابت کریں۔

بی جے پی رہنما امیت مالویہ نے الزام لگایا کہ راہول گاندھی ایک آئینی ادارے کی ساکھ خراب کر رہے ہیں، اور اگر ان کے پاس ثبوت نہیں ہیں تو یہ سب محض سیاسی ڈرامہ ہے۔

Similar Posts