صیہونیوں کے مسجد اقصیٰ پر مسلح دھاوے اور بے حرمتی پر مسلم دنیا برہم، پاکستان کی شدید مذمت

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اسرائیلی انتہا پسند وزیر برائے قومی سلامتی اتمار بن گویر کی مسجد اقصیٰ پر مسلح دھاوے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششوں کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

وزیراعظم نے ”ایکس“ (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں کہا، ’پاکستان اسرائیلی وزرا کی جانب سے قابض پولیس کے سائے میں مسجد اقصیٰ پر دھاوے اور ناجائز آباد کاروں کے ساتھ اس میں داخلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ یہ عمل ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے مقدس جذبات کی توہین اور عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘

غزہ میں شہید فلسطینی بچوں کےسر اور سینے میں گولیاں مارے جانےکا انکشاف

 تصویر انادولو
تصویر انادولو

اتوار کو اسرائیلی وزیر بن گویر نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں واقع مسجد اقصیٰ کے احاطے میں دراندازی کی اور مبینہ طور پر تلمودی رسومات ادا کیں، اس دوران اسرائیلی قابض فورسز نے ان کو تحفظ فراہم کیا۔ اس موقع پر کم از کم 1251 غیر قانونی آبادکار مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے، جبکہ فلسطینی نمازیوں، صحافیوں اور مسجد کے محافظوں پر حملے کیے گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیل کے ان ”بے شرمانہ اقدامات“ کو خطے میں کشیدگی بڑھانے کی دانستہ کوشش قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے واقعات مشرق وسطیٰ کو مزید عدم استحکام کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور مشرقی القدس کو دارالحکومت بنا کر فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت پر زور دیا۔

اسرائیلی فوج کے خلاف جنگی جرائم کے 88 فیصد مقدمات بغیر کسی کارروائی کے بند

واضح رہے کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے حق خودارادیت، قبلہ اول کے تحفظ اور اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ گزشتہ ماہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران بھی غزہ کی بگڑتی انسانی صورتحال پر عالمی توجہ مرکوز کی تھی۔

عرب پارلیمنٹ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی اسرائیلی وزیروں اور آبادکاروں کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ او آئی سی نے ان اقدامات کو عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ اور فلسطینی عوام و مقدسات کے خلاف منظم جارحیت قرار دیا۔

’میں اپنی قبر خود کھودنے پر مجبور ہوں‘؛ سیاسی مفاد کی خاطر نیتن یاہو کی بے حسی، اسرائیلی قیدی جاری ویڈیو میں برس پڑا

خیال رہے کہ اسرائیل نے 1967ء کی عرب اسرائیل جنگ میں مشرقی یروشلم پر قبضہ کیا تھا اور 1980ء میں اسے یکطرفہ طور پر اپنا دارالحکومت قرار دے دیا، جسے عالمی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے جبکہ یہودی اسے ”ٹیمپل ماؤنٹ“ کہتے ہیں اور اسے اپنے دو قدیم مندروں کا مقام قرار دیتے ہیں۔

Similar Posts