شبلی فراز، عمر ایوب سمیت پی ٹی آئی کے 9 سینیٹرز اور ارکان اسمبلی نااہل قرار

0 minutes, 0 seconds Read

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اپوزیشن لیڈر سینیٹ شبلی فراز اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 9 سینیٹرز اور ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سزا یافتہ اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو ڈی سیٹ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے جن اراکین کو نااہل قرار دیا ہے، ان میں صاحبزادہ حامد رضا، زرتاج گل، جنید افضل ساہی، محمد انصراقبال، رائے حسن نواز، رائے حیدرعلی اور رائے مرتضی اقبال شامل ہیں۔

پی ٹی آئی اراکین کی نااہلی کے بعد قومی اسمبلی کی 5 اور پنجاب اسمبلی کی 3 سینیٹ نشستیں خالی قرار دے دی گئیں ہیں۔ الیکشن کمیشن نے انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد کے حکم پر سیٹیں خالی قرار دیں ہیں۔

نو مئی مقدمات کا فیصلہ: عمر ایوب، زرتاج گل سمیت مرکزی قیادت کو 10 برس قید، فواد چوہدری بری

9 مئی کیس: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سمیت 32 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا

خیال رہے کہ فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جمعرات کے روز 9 مئی کے 3 مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل وزیر سمیت سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 196 رہنماؤں اور کارکنوں کو 10 سال تک قید کی سزائیں سنائی تھیں جبکہ 88 ملزمان کو بری کردیا تھا۔

اس سے قبل 22 جولائی کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے کیس میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت 6 ملزمان کو بری کردیا تھا۔ سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا نے 9 مئی 2023 کو میانوالی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی اور سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر، رکنِ قومی اسمبلی احمد چھٹہ سمیت پی ٹی آئی کے 32 کارکنوں کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

کیس کا پس منظر

یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔

اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

Similar Posts