بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے سربراہ اور نوبیل امن انعام یافتہ محمد یونس نے کہا ہے کہ ملک میں آئندہ عام انتخابات فروری 2026 میں ہوں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سابق بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی معزولی کا ایک سال مکمل ہونے پر محمد یونس نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عبوری حکومت کی جانب سے میں چیف الیکشن کمشنر کو ایک خط لکھوں گا، جس میں درخواست کی جائے گی کہ انتخابات رمضان سے پہلے فروری 2026 میں کرائے جائیں۔
محمد یونس نے 5 اگست کو ایک ٹیلیویژن خطاب میں کہا، ”اب وقت آ چکا ہے کہ ہم اپنی آخری ذمہ داری کو مکمل کریں، یعنی قومی انتخابات۔ اس تاریخی دن، آپ کے سامنے یہ تقریر مکمل کرنے کے بعد ہم اپنے دور حکومت کا سب سے اہم اور آخری باب شروع کریں گے۔ اب ہم منتخب حکومت کے حوالے کرنے کا عمل شروع کریں گے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات میں خواتین کی بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی توقع ہے اور اس کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ ”ہم چاہتے ہیں کہ اس انتخابات میں خواتین سمیت نئے ووٹرز کو بھرپور طریقے سے ووٹنگ کا موقع ملے اور گزشتہ 15 سالوں کے دوران جو لوگ ووٹ نہیں ڈال سکے، وہ اس بار اپنے حق کا استعمال کریں۔“
عبوری حکومت کے سربراہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بنگلہ دیش میں مستقبل میں کسی بھی حکومت کو فاشزم میں تبدیل ہونے سے بچانے کے لیے ریاستی ڈھانچے کی دوبارہ تعمیر ضروری ہے۔ ”ہمیں ایسا نظام بنانا ہوگا جس میں فاشزم کے آثار کو فوراً جڑ سے اکھاڑ دیا جائے تاکہ ہمیں مزید 16 سال انتظار نہ کرنا پڑے اور نہ ہی لوگوں کو اپنی جانوں کی قربانی دینی پڑے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ میں آپ سب سے دعا کی درخواست کرتا ہوں کہ ہم ایک منصفانہ اور پُرامن انتخابات منعقد کر سکیں، تاکہ تمام شہری کامیابی کے ساتھ ایک ’نیا بنگلہ دیش‘ بنانے کی طرف بڑھ سکیں۔
اپنے سابق بیان میں محمد یونس نے کہا تھا کہ ہم سب مل کر ایسا بنگلہ دیش تعمیر کریں گے جہاں ظلم و جبر کبھی دوبارہ نہ ابھرے۔ انھوں نے ان افراد کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف احتجاج کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا۔
واضض رہے کہ 2024 میں اس بغاوت میں تقریباً 1,000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ان حالات کے بعد محمد یونس نے عبوری حکومت کی قیادت سنبھالی تھی اور عوامی وعدے کیے تھے کہ وہ بنگلہ دیش میں جمہوری اصلاحات، انصاف اور آزاد و منصفانہ انتخابات کرائیں گے۔