دنیا بھر میں جدید انفراسٹرکچر کی ترقی کے ساتھ، اٹلی اور چین نے حالیہ دنوں میں اپنے انجینئرنگ منصوبوں کے ذریعے عالمی سطح پر ایک نئی پیش رفت کی ہے۔ دونوں ممالک کی طرف سے جاری منصوبے نہ صرف سائنسی اور تکنیکی ترقی کی مثال ہیں بلکہ یہ دنیا کے سب سے طویل اور بلند پلوں کی تعمیر کے حوالے سے بھی تاریخی سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔
اٹلی کا ’اسٹریٹ آف میسینا‘ پل: دنیا کا سب سے طویل معلق پل
اے بی سی نیوز کے مطابق اٹلی کی حکومت نے 15.5 بلین ڈالر کے اخراجات کے ساتھ ’اسٹریٹ آف میسینا‘ پر دنیا کا سب سے طویل معلق پل بنانے کا منصوبہ منظور کیا ہے۔ یہ پل، جو 2.3 میل (تقریباً 3.7 کلومیٹر) لمبا ہوگا، سیسیلی کو اٹلی کے مین لینڈ سے جوڑے گا اور عالمی ریکارڈز میں ایک نیا سنگ میل قائم کرے گا۔

یہ منصوبہ نہ صرف سیسیلی کی معیشت کو فروغ دے گا بلکہ 6,000 گاڑیوں اور 200 ٹرینوں کی گنجائش بھی رکھے گا، جس سے نقل و حمل میں آسانی پیدا ہو گی۔ اٹلی کے وزیرِ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ یہ پل ملک کی ترقی کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگا اور اس کی تعمیر سے پورے علاقے میں سیاحتی اور اقتصادی سرگرمیاں بڑھیں گی۔

اس منصوبے کو ایک بڑا چیلنج اس کے تعمیراتی مقام میں زلزلے کے خطرات سے نمٹنے کے حوالے سے ہے کیونکہ میسینا فالٹ لائن اس علاقے میں موجود ہے۔ تاہم، اٹلی کی ماہر انجینئرنگ ٹیم اس مشکل کو حل کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی۔
چین کا ’ہواجیانگ گرینڈ کینیون برج‘: دنیا کا سب سے بلند پل
دوسری جانب، چین نے اپنی بلند و بالا پلوں کی تعمیر میں ایک اور نیا قدم بڑھایا ہے۔ ہواجیانگ گرینڈ کینیون برج، جو چین کے گوئی ژو صوبے میں واقع ہے، دنیا کا سب سے بلند معلق پل بننے جا رہا ہے۔ یہ پل تقریباً 2,051 فٹ (625 میٹر) بلند ہوگا، جو ایفل ٹاور کی بلندی سے دوگنا ہے۔

یہ پل نہ صرف ایک اہم ایکسپریس وے کو جوڑے گا، بلکہ اس میں دنیا کا سب سے بلند بنجی جمپ بھی شامل ہوگا، جو سیاحوں کے لیے ایک بڑی کشش کا سبب بنے گا۔ چین نے اس منصوبے کو نہ صرف نقل و حمل کی سہولت کے لیے اہم قرار دیا ہے، بلکہ یہ منصوبہ عالمی سیاحت کو بھی فروغ دینے کے لیے ایک اہم کردار ادا کرے گا۔

عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے پلوں کے منصوبے
یہ دونوں منصوبے اس بات کا غماز ہیں کہ عالمی سطح پر انجینئرنگ کی حدود کو نئے سرے سے متعین کیا جا رہا ہے۔ اٹلی اپنے خطے کے اندر اہم اقتصادی و سیاحتی رابطہ قائم کرنا چاہتا ہے، جب کہ چین نے بلند ترین پلوں کی تعمیر میں اپنا عالمی معیار قائم کیا ہے۔
چین کے گوئی ژو صوبے میں ہی دنیا کے سب سے زیادہ بلند پلوں کی تعداد ہے، جو اس بات کا غماز ہے کہ چین نے اس شعبے میں اپنی مضبوط گرفت قائم کر لی ہے۔
اٹلی اور چین کے یہ منصوبے نہ صرف دونوں ممالک کی انجینئرنگ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں بلکہ عالمی سطح پر بلند ترین اور طویل ترین پلوں کی تعمیر کی طرف ایک اہم قدم بھی ہیں۔ یہ منصوبے عالمی اقتصادیات، سیاحت، اور نقل و حمل کے نظام کو نئے سرے سے متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔