پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے منسلک وکلا کی تنظیم انصاف لائرز فورم (آئی ایل ایف) خیبرپختونخوا میں شدید اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں، صدر آئی ایل ایف قاضی انور اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انعام یوسفزئی ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہو گئے ہیں۔ دونوں شخصیات کے درمیان ہونے والی تلخ گفتگو کی آڈیو بھی لیک ہوگئی ہے۔
اس حوالے سے سامنے آنے والی آڈیو میں قاضی انور نے الزام عائد کیا ہے کہ انعام یوسفزئی آئی ایل ایف کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔ قاضی انور کا کہنا تھا کہ ’وقار احمد چنگیزی کو میں نے نہیں، بانی چیئرمین (عمران خان) نے لگایا ہے۔ عدیل بٹ اور وقار احمد نے مجھے عجیب عجیب باتیں بتائیں۔ کل میں وزیراعلیٰ سے ملاقات کے دوران اس معاملے کو اٹھاؤں گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جن لوگوں کو میں سینے سے لگاتا ہوں وہی میرے خلاف سازش کرتے ہیں۔‘
اس کے جواب میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انعام یوسفزئی نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا، ’جو لوگ آپ کو تحفے دیتے ہیں، آپ کی چاپلوسی کرتے ہیں، وہ آپ کے وفادار ہیں اور ہم جیسے لوگ غدار۔ ہم اس رویے سے تنگ آ چکے ہیں۔‘
انعام یوسفزئی نے قاضی انور پر طنز کرتے ہوئے مزید کہا، ’آپ کا لاڈلا اور رشتہ دار اگر کوئی کام کرے تو وہ ایماندار ہے، اور اگر ہم کچھ کریں تو ہم کافر اور غدار کہلاتے ہیں۔ ہم آپ کی عزت کرتے ہیں لیکن آپ کے چمچے نہیں بن سکتے۔‘
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے دو ٹوک الفاظ میں کہا، ’وقار احمد اور عدیل بٹ کو میں سنبھال سکتا ہوں، اور جو آپ کو تحفے لاتے ہیں وہ دراصل آپ کو کرپٹ سمجھتے ہیں۔ خدا کے لیے کبھی کبھی اپنی عقل بھی استعمال کریں۔‘