ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں مردم شماری کرانے کا فیصلہ کرلیا

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا ہے کہ کامرس ڈیپارٹمنٹ کو فوری طور پر کام کرنے کا کہہ دیا ہے، غیرقانونی طور پر امریکا میں مقیم افراد کو نہیں گنا جائے گا۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل“ پر اعلان کیا ہے کہ انہوں نے محکمہ تجارت (Commerce Department) کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایک نئی مردم شماری تیار کرے، جس میں غیر قانونی تارکین وطن کو شمار نہ کیا جائے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آبادی کا شمار ”جدید دور کے حقائق، اعداد و شمار اور 2024 کے صدارتی انتخابات کے نتائج“ کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔

امریکی صدر کے بقول ”جو لوگ ہمارے ملک میں غیر قانونی طور پر موجود ہیں، انہیں مردم شماری میں شمار نہیں کیا جائے گا۔“

ڈونلڈ ٹرمپ طویل عرصے سے مردم شماری میں غیر قانونی تارکین وطن کو شامل کرنے کے خلاف آواز بلند کرتے آرہے ہیں۔ یہ مردم شماری کانگریس میں نشستوں کی تقسیم کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

ٹرمپ نے اپنی پہلی مدتِ صدارت کے آخری سال میں ایک یاد داشت پر دستخط کیے تھے، جس میں یہی مطالبہ کیا گیا تھا لیکن بعد میں اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کیا گیا۔ عدالتوں نے قرار دیا کہ مردم شماری میں کسے شامل کرنا ہے، یہ اختیار صرف کانگریس کو حاصل ہے۔

سابق صدر جو بائیڈن نے 2021 میں اقتدار سنبھالتے ہی ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ٹرمپ کی اس پالیسی کو ختم کر دیا تھا، جس میں غیر قانونی تارکین وطن کو مردم شماری سے نکالنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ان کی انتظامیہ پورے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کی گرفتاری اور ان کی ملک بدری کی مہم چلارہی ہے، اس مہم کے خلاف درجنوں مقدمات درج ہو چکے ہیں۔

رائٹرز کے ایک حالیہ سروے کے مطابق یہ سخت پالیسی ٹرمپ کی مقبولیت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ سروے میں بتایا گیا کہ خاص طور پر دفاتر پر چھاپوں اور نقاب پوش سرکاری اہلکاروں کی کارروائیوں جیسے سخت اقدامات کے باعث امیگریشن کے معاملے پر ٹرمپ کی عوامی مقبولیت صرف 41 فیصد رہ گئی ہے، جو ان کی واپسی کے بعد سے اب تک کی سب سے کم شرح ہے۔

Similar Posts