وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نئے مالی سال کے پہلے ہی مہینے میں پاکستان کی برآمدات 2.7 ارب امریکی ڈالرز تک پہنچنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جولائی 2024 تا جولائی 2025 برآمدات میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ انتہائی خوش آئند ہے، صرف ایک ماہ میں برآمدات میں 9 فیصد اضافہ انتہائی تسلی بخش ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ برآمدات پر مبنی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ معاشی اشاریے درست سمت میں گامزن ہیں اور حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں برآمدات کے فروغ، سرمایہ کاری میں اضافے اور کاروبار دوست ماحول کی فراہمی کے لیے سرگرم ہے۔ فیس لیس کسٹم اسیسمنٹ سسٹم کے نفاذ سے پورٹ آپریشنز میں بہتری آ رہی ہے، جس سے تجارتی سرگرمیوں میں سہولت پیدا ہوئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکس کلیکشن کا تناسب بڑھنا حکومت کے لیے اطمینان بخش ہے۔ انہوں نے عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کو معیشت میں استحکام کی علامت قرار دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں ترسیلات زر 34.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو مالی سال 2023-24 کے مقابلے 28.8 فیصد زیادہ ہیں۔ انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے مزید سہولیات فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
علاوہ ازیں، شہباز شریف نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخی کارکردگی پر بھی اطمینان کا اظہار کیا، جہاں 100 انڈیکس 145,000 کی سطح عبور کر چکا ہے۔