نان فائلرز کو بینک سے رقوم نکلوانے پر کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟

0 minutes, 0 seconds Read

نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کردیا گیا ہے، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر ٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد مقرر کردیا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق ایکٹیو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل نہ ہونے والے افراد پر بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر 0.8 فیصد ٹیکس لاگو ہے، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔ ہر بینکنگ کمپنی نان فائلر سے ایڈوانس ایڈجسٹیبل ٹیکس منہا کرنے کی مجاز ہوگی۔

غیرمنقولہ جائیداد کی خرید وفروخت یا منتقلی پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح میں تبدیلی کی گئی ہے۔ پراپرٹی کے خریدار کو ریلیف دینے کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس میں 1.5 فیصد کی کمی کردی گئی ہے۔

پراپرٹی کے فروخت کنندہ یا منتقل کرنے والے کے لیے ہرسلیب میں 1.5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ مقصد فروخت کنندہ کو جائیداد کی فروخت پرحاصل کیپٹل گین کی ایڈجسٹمنٹ ہے۔ انکم ٹیکس کے سیکشن 236 سی اور 236 کے میں ردوبدل کیا گیا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق 5 کروڑ روپے مالیت تک کی پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس 1.5 فیصد ہوگیا، اس سے پہلے 5 کروڑ تک کی پراپرٹی کی خرید پر ٹیکس کی شرح 3 فیصد تھی۔

اس کے علاوہ 10 کروڑ تک کی پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس 3.5 سے کم ہوکر 2 فیصد رہ گیا ہے۔ ایک کروڑ سے زائد مالیت کی پراپرٹی خریدنے پر 4 کے بجائے 2.5 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔

Similar Posts