قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی اپوزیشن لیڈر کا عہدہ خالی قرار دے دیا گیا ہے، جس کے بعد پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ سیکریٹریٹ نے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز کو ان کے عہدے سے ڈی نوٹیفائی کر دیا ہے، جس کے بعد ایوانِ بالا میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ خالی قرار دے دیا گیا ہے۔
یہ پیش رفت الیکشن کمیشن کی جانب سے شبلی فراز کی نااہلی کے فیصلے کے بعد سامنے آئی ہے۔
سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، شبلی فراز کی نااہلی کا اطلاق 5 اگست 2025 سے ہوگا، جس کے نتیجے میں ان کی سینیٹ کی رکنیت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن لیڈر کا منصب بھی خالی تصور کیا جائے گا۔
شبلی فراز کو آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 63 کے تحت نااہل قرار دیا گیا ہے، جس کی بنیاد پر الیکشن کمیشن نے ان کی رکنیت ختم کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔
اس کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ نے قائد حزب اختلاف شبلی فراز کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
قبل ازیں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے بھی ایوان زیریں میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ خالی ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزا سنائی تھی، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز سمیت 9 اراکین پارلیمان کو نااہل قرار دیا تھا۔
تاہم اب قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹز سے اپوزیشن لیڈرز کے عہدے خالی ہونے کے نوٹیفکیشنز جاری کردیے ہیں۔
شبلی فراز، عمر ایوب سمیت پی ٹی آئی کے 9 سینیٹرز اور ارکان اسمبلی نااہل قرار
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب قومی اسمبلی میں بھی اپوزیشن لیڈر کا عہدہ خالی ہو چکا ہے، جس کے باعث پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں قائد حزب اختلاف کی نشستیں خالی ہو گئی ہیں۔