ایک آنکھ میں دھندلا پن اور ساتھ سر درد، ان علامات کو کبھی نظر انداز نہ کریں

0 minutes, 2 seconds Read

اگر آپ کو ایک آنکھ سے اچانک دھندلا دکھائی دے اور سر درد بھی ہو، تو یہ صرف تھکن نہیں بلکہ ہوسکتا ہے آپ کا جسم کسی سنگین مسئلے کا اشارہ دے رہا ہو۔

بظاہر یہ عام مسئلہ لگ سکتا ہے، لیکن ماہرینِ صحت کے مطابق یہ کسی سنگین بیماری کی ابتدائی علامت بھی ہو سکتی ہے، جسے نظر انداز کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

’جِم میں اُٹھا پٹخ سے پہلے زندگی بچانے والے یہ 5 ٹیسٹ ضرور کرلیں‘؛ ہڈیوں کے سرجن نے خبردار کردیا

معروف کونٹینٹ کریئیٹر جم باسٹاک کا کہنا ہے کہ ان علامات کی وجہ ”اعصابی رکاوٹیں“ ہو سکتی ہیں، جو کہ ذہنی دباؤ، جسمانی اکڑاؤ اور غلط بیٹھنے یا کھڑے ہونے کے اندازسے پیدا ہوتی ہیں۔

لیکن نیورولوجسٹ ماہرین اسے کئی خطرناک بیماریوں سے جوڑتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے ایک آنکھ سے دھندلا دکھائی دینا اور سر درد ہونا کئی خطرناک بیماریوں کی علامات ہو سکتی ہیں اور بعض صورتوں میں فوری طبی امداد کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

ہیپاٹائٹس ڈی: عالمی ادارہ صحت سے ’کینسر‘ کا ٹائٹل پانے والی یہ نئی بیماری کیا ہے؟

مائیگرین: سب سے عام مگر پریشان کن وجہ

اعصابی امراض کے ماہرین کے مطابق اس کیفیت کی سب سے عام وجہ مائیگرین ہو سکتی ہے، خاص طور پر آنکھوں کا مائیگرین (Ocular Migraine) یا آورا کے ساتھ مائیگرین (Migraine with Aura)۔ ایسے مائیگرین میں مریض کو بصری خلل کا سامنا ہوتا ہے، جیسے دھندلا دکھائی دینا، اندھیرے دھبے آنا، یا ایک آنکھ میں روشنی کی چمک محسوس ہونا۔

یہ مائیگرین اکثر ذہنی دباؤ، پانی کی کمی، مخصوص غذا یا ہارمونی تبدیلیوں سے پیدا ہوتا ہے۔

آپٹک نیورائٹس: آنکھ کے اعصاب کی سوزش

ایک اور ممکنہ وجہ آپٹک نیورائٹس (Optic Neuritis) ہے۔ یعنی آنکھ کے اعصاب میں سوزش۔ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ اس بیماری میں اچانک ایک آنکھ کی بینائی متاثر ہو سکتی ہے، یہاں تک کہ عارضی طور پر یا مکمل طور پر جا بھی جا سکتی ہے، اور اکثر آنکھ حرکت دینے پر درد ہوتا ہے۔ یہ مرض اکثر ملٹی پل اسکلروسیس (ایم ایس) یا دیگر خودکار مدافعتی امراض سے جُڑا ہوتا ہے۔

عارضی فالج : منی اسٹروک کی خاموش علامت

ایک اور سنگین خدشہ عارضی فالج ہے، جسے عام زبان میں ”منی اسٹروک“ بھی کہا جاتا ہے۔ اس دوران ایک آنکھ کی بینائی وقتی طور پر متاثر ہو سکتی ہے اور ساتھ ہی بولنے میں دقت، جسمانی کمزوری یا جھٹکے جیسی علامات بھی ظاہر ہو سکتی ہیں۔

ڈاکٹرزخبردار کرتے ہیں: یہ دراصل مکمل فالج سے پہلے ایک انتباہی علامت ہو سکتا ہے، اس لیے فوری طبی معائنہ انتہائی ضروری ہے۔

ریٹینا کی بیماریاں: بینائی پر حملہ خاموشی سے

نیورولوجسٹس کا کہنا ہے کہ بعض اوقات ریٹینا کی بیماریاں جیسے ریٹینا کا الگ ہو جانا یا ریٹینل وین اوکلوژن بھی ایک آنکھ میں اچانک دھندلا پن پیدا کر سکتی ہیں۔ اگرچہ ان میں ہمیشہ سر درد شامل نہیں ہوتا، لیکن روشنی کی چمک، تیرتے دھبے ، یا نظر کے کسی حصے پر سایہ چھا جانا جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں، جنہیں نظر انداز کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹرزواضح طور پر کہتے ہیں ”ایک آنکھ سے دھندلا دکھائی دینا، چاہے سر درد کے ساتھ ہو یا بغیر، یہ ایک خطرے کی گھنٹی ہو سکتی ہے۔ اسے کبھی بھی معمولی سمجھ کر نظر انداز نہ کریں۔“

کسی مستند ماہرِ صحت سے فوری مشورہ لیں تاکہ بیماری کی بروقت تشخیص ممکن ہو اور پیچیدگیاں پیدا ہونے سے بچا جا سکے۔ وقت پر تشخیص اورعلاج ان بیماریوں کو مؤثر انداز میں قابو میں رکھنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

Similar Posts