بولی وُڈ کے مشہور اداکار عامر خان اور ان کے بھائی فیصل خان کے درمیان کشیدہ تعلقات کوئی نئی بات نہیں، لیکن اب فیصل خان نے ایک حیران کن انکشاف کر کے مداحوں کو چونکا دیا ہے۔
فیصل خان نے دعویٰ کیا ہے کہ کچھ سال قبل عامر خان نے انہیں ایک سال سے زائد عرصے تک ممبئی کے اپنے گھر میں قید رکھا، جہاں نہ صرف ان کا موبائل فون چھین لیا گیا، بلکہ انہیں زبردستی دوائیاں بھی دی جاتی رہیں، اور کمرے کے باہر باڈی گارڈز تعینات تھے تاکہ وہ باہر نہ نکل سکیں۔
جاوید میانداد نے عامر خان کی شادی کی خوشی کیسے برباد کردی؟
بھارتی ویب سائٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں فیصل خان نے بتایا کہ ان کی فیملی نے اُن پر شیزوفرینیا کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ ایک ”پاگل شخص ہیں جو معاشرے کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں“۔
فیصل نے کہا، ”یہ سب باتیں ہو رہی تھیں، کہ میں شیزوفرینیا کا مریض ہوں، میں پاگل ہوں۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ میں اس چکر سے کیسے نکلوں۔ یہ میرے لیے ایک جال بن گیا تھا۔ ساری فیملی میرے خلاف تھی اور مجھے پاگل سمجھا جا رہا تھا۔“
عامر خان 35 سال سے بیٹی سے متعلق کس پچھتاوے میں مبتلا ہیں؟
فیصل خان کے مطابق، انہوں نے ان دنوں میں بہت دعائیں کیں اور امید کی کہ ان کے والد طاہر حسین ان کی مدد کو آئیں گے، لیکن ان سے رابطہ ممکن نہیں تھا۔
انہوں نے کہا ”میرے پاس ابو کا نمبر بھی نہیں تھا۔ عامر نے مجھے گھرمیں قید کر دیا تھا۔ موبائل لے لیا گیا، میں باہر نہیں جا سکتا تھا، کمرے کے باہر باڈی گارڈ کھڑے تھے اور مجھے دوائیاں دی جا رہی تھیں۔“
ایک سال بعد، جب فیصل نے اصرار کیا تو عامر نے انہیں دوسرے گھر منتقل ہونے کی اجازت دی۔
عامر خان اور فیصل خان، مشہور پروڈیوسر طاہر حسین اور زینت حسین کے بیٹے ہیں۔ دونوں بھائیوں نے 2000 کی فلم ”میلہ“ میں ایک ساتھ کام کیا تھا، جس میں ٹوئنکل کھنہ بھی شامل تھیں۔ فلم کو دھرمیش درشن نے ڈائریکٹ کیا تھا۔