کڑوا سچ: نعمان اعجاز نے نام نہاد حب الوطنی بے نقاب کردی

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان کے سینئر اور مایہ ناز اداکار نعمان اعجاز نے یومِ آزادی کے تناظر میں سچائی پرمبنی تلخ بیان دیا ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

نعمان اعجازگزشتہ تین دہائیوں سے شوبز انڈسٹری میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہے ہیں۔ اداکاری سے ہٹ کران کی جرات مندانہ رائے اور سماجی مسائل پر بےلاگ گفتگو بھی ہمیشہ سے ان کی شناخت رہی ہے، جس کے باعث وہ کئی بار تنازعات کی زد میں بھی آ چکے ہیں۔

اس بار ان کا درد وطن کی نوجوان نسل کے لیے تھا، وہ نسل جو وطن پرستی کے جذبے سے پروان چڑھی، مگر اب ناامیدی کے اندھیروں میں ڈوبتی جا رہی ہے۔

جیسے ہی یومِ آزادی قریب آ رہا ہے، ہر سال کی طرح ملک میں جشن آزادی کی تیاریاں اپنے عروج پر پہنچ گئی ہیں لیکن اس گہما گہمی میں نعمان اعجاز نے ایک ایسا پہلو اجاگر کیا جس پر کم ہی بات ہوتی ہے۔ انہوں نےانسٹاگرام پر اپنی ایک پوسٹ میں انتہائی دردمندانہ انداز میں لکھا،

جو بچے کبھی 14 اگست پر سبز ہلالی پرچم ، جھنڈیاں، اور روشنیان لگاتے تھے، ان کی آنکھوں میں پاکستان کے یے اپنے روشن مستقبلاور ایک مضبوط وطن کے لیے خواب ہوتے تھے، مگر وقت کے ساتھ جب وقت کے ساتھ جب وہ بچے بڑے ہوئے تو ان کے خوابوں کی جگہ مایوسی غربت، کرپشن ناانصافی اور عدم تحفظ نے لے لی۔

انہوں نے بتایا کہ اب وہ نوجوانوں کو ویزا لائنوں میں کھڑے دیکھ رہے ہیں کیونکہ انہیں کرپشن اور میرٹ کی موت کی وجہ سے یہاں مستقبل کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ صرف ہجرت نہیں بلکہ ان کے خوابوں کا جنازہ ہے۔ ایسےخواب جو ہم نے خود اپنے ہاتھوں سے دفن کر دیے۔

انٹرنیٹ نعمان اعجاز کے بیان سے اتفاق کر رہا ہے اور اپنی رائے بھی بتائی۔ ایک نوجوان نے لکھا کہ میں 14 اگست کو عید کی طرح مناتا تھا اب میں صرف بھاگنا چاہتا ہوں۔ ایک اور نے مزید کہا، ”میں اس نسل سے تھا اور اب میں صرف نا امید ہوں۔“ ایک نے شیئر کیا، ”یہ ایک تلخ حقیقت ہے۔“

Similar Posts