بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہونے والے انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھائے ہیں، کہا کہ مودی کے دور میں انتخابات ایک اسٹیج ڈرامے میں بدل چکے ہیں۔ راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ مودی نے ”لاڈلی بہنا“ جیسے ڈرامے، ”آپریشن سندور“ اور ”پلوامہ“ جیسے جھوٹے بیانیے بنا کر عوام کو گمراہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے تحت ہونے والی حکومت میں جمہوریت صرف ایک دکھاوا بن کر رہ گئی ہے اور انتخابی فراڈ کو ریاستی پالیسی کا حصہ بنا لیا گیا ہے۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ ای وی ایم کے ذریعے انتخابات کے نتائج فکس کیے جا رہے ہیں اور اس طرح جیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
مودی پر لوک سبھا الیکشن میں دھاندلی کا الزام، راہول گاندھی نے راز فاش کردیا
انہوں نے بہار الیکشن سے قبل مودی کے جعلی مینڈیٹ کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے کہا کہ ”کروڑوں لوگوں کو انتخابات میں دھاندلی کا شک تھا کیونکہ بی جے پی کو کبھی عوامی ناراضی کا سامنا نہیں ہوا۔ رائے شماری اور ایگزٹ پولز کچھ اور دکھاتے تھے لیکن اصل نتائج ہمیشہ مختلف آتے تھے۔“
راہول گاندھی نے کہا کہ ”مودی لاڈلی بہنا، آپریشن سندور اور پلوامہ جیسے قومی سلامتی کے ڈرامے رچا کر جھوٹا بیانیہ بناتا ہے۔“
ٹرمپ کا بھارت پر 50 فیصد ٹیرف لگانا بلیک میلنگ ہے، راہول گاندھی
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے پورے ملک میں ایک دن میں ووٹنگ ہوتی تھی، لیکن اب ای وی ایم کے باعث انتخابات کئی مہینوں تک جاری رہتے ہیں۔ مہاراشٹر، ہریانہ اور مدھیا پردیش میں پولز کے نتائج ہمیشہ مختلف نکلے، اور اس نے ثابت کر دیا کہ انتخابی عمل میں کچھ نہ کچھ گڑبڑ ہے۔
راہول گاندھی نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کے ووٹروں کی تعداد بڑھانے کے لیے جعلی ووٹرز کو شامل کیا جا رہا ہے۔
خوشی ہے کہ ٹرمپ نے حقیقت بیان کر دی، بھارتی معیشت مردہ ہو چکی: راہول گاندھی
مہاراشٹر میں صرف پانچ ماہ کے دوران اتنے مشکوک ووٹرز شامل ہوئے جتنے پچھلے پانچ سالوں میں نہیں ہوئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”لوک سبھا میں اپوزیشن اتحاد جیتا لیکن اسی ریاست کے اسمبلی انتخابات میں اپوزیشن کا صفایا ہو گیا۔“
راہول گاندھی نے مودی سرکار پر جمہوریت کے تقدس کو پامال کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ ”مودی راج میں جمہوریت صرف ایک دکھاوا بن چکا ہے، حقیقت میں اس کا جنازہ نکل چکا ہے۔“