انسٹاگرام ’میپ فیچر‘ سے پرائیویسی کے خدشات پیدا ہوگئے

0 minutes, 0 seconds Read

انسٹاگرام نے صارفین کے لیے ایسے نئے فیچرز پیش کیے ہیں جو آن لائن رابطوں کو مزید مضبوط بنانے میں مدد دیں گے۔ ان میں پبلک پوسٹس اور ریلز کو شیئر کرنے کی سہولت ’لوکیشن میپ‘ کے ذریعے دوستوں کے ساتھ جگہ شیئر کرنا، اور ایک نیا فرینڈز ٹیب شامل ہے۔

انسٹاگرام کے نئے میپ فیچر نے صارفین میں پرائیویسی کے حوالے سے تشویش پیدا کر دی ہے۔ میٹا کی جانب سے پیش کردہ اس فیچر میں صارفین اپنی حقیقی وقت کی لوکیشن شیئر کر سکتے ہیں، جس سے دوسرے صارفین ان کی لوکیشن دیکھ سکتے ہیں اگر وہ اس فیچر کو آن کریں۔ صارفین کو یہ اختیار ہے کہ وہ اپنی لوکیشن کس کے ساتھ شیئر کریں، تاہم بہت سے لوگوں نے اس فیچر کو حساس معلومات کے لیے خطرہ قرار دیا ہے، خاص طور پر خواتین اور آن لائن تخلیق کاروں کے لیے۔

مشہور شخصیات کو اپنے فالوورز کو اس فیچر سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ فیچر، جو کہ پوسٹس میں ٹیگ کی گئی لوکیشن کو ظاہر کرتا ہے، کئی صارفین نے اس کی وجہ سے اسٹاکنگ اور ہراسانی کے خطرات پر تشویش ظاہر کی ہے۔

سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ میٹا نے صارفین کو اس فیچر کے اثرات سے آگاہ کرنے میں ناکامی دکھائی ہے، خاص طور پر نوجوانوں کے لیے۔ قانون سازوں نے بھی اس فیچر پر سوالات اٹھائے ہیں، اور کچھ نے اس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، کیونکہ اس میں بچوں کی حفاظت کے حوالے سے خدشات ہیں۔

کئی صارفین نے یہ شکایت کی کہ جب وہ اپنی لوکیشن شیئر نہیں کر رہے تھے، تب بھی ان کی پوسٹس میں ٹیگ کی گئی لوکیشن میپ پر ظاہر ہو رہی تھی۔ اس بات نے پرائیویسی کے حوالے سے مزید سوالات کھڑے کر دیے۔

میٹا نے اس پر اپنے دفاع میں کہا کہ لوکیشن شیئرنگ ڈیفالٹ طور پر ’آف‘ ہے، اور صرف وہی لوگ جو فیچر کو آن کریں گے، ان کی لوکیشن شیئر کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، صارفین یہ کنٹرول کر سکتے ہیں کہ کون ان کی لوکیشن دیکھ سکتا ہے۔

Similar Posts