انسٹنٹ نوڈلز: آسان اور سستا، لیکن کیا روزانہ کھانا صحت کے لیے محفوظ ہے؟

0 minutes, 0 seconds Read

انسٹنٹ نوڈلزآج کل بہت سے لوگوں کی پسندیدہ خوراک کا حصہ بن چکے ہیں خاص طور پر طلبہ، مصروف پیشہ ور افراد، خاندان اور وہ لوگ جو محدود بجٹ میں اچھی خوراک چاہتے ہیں انسٹنٹ نوڈلز ان کی اولین ترجیح ہوگئی ہے۔

یورپ میں جہاں کھانے کے اخراجات بڑھ رہے ہیں اور ایشیائی کھانوں کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے، انسٹنٹ نوڈلز کا رجحان بھی بڑھ رہا ہے۔

اخروٹ یا بادام: کون سا میوہ دماغی صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے؟

لیکن سوال یہ ہے: کیا روزانہ انسٹنٹ نوڈلز کھا نا صحت کے لیے فائدہ مند ہے؟ آئیے دیکھتے ہیں کہ ایک پیکٹ انسٹنٹ نوڈلز میں کیا ہوتا ہے، اس کے جسم پر کیا اثرات ہیں اور اسے متوازن غذا کا حصہ کیسے بنایا جا سکتا ہے۔

اگر دیکھا جائے توانسٹنٹ نوڈلز کے کئی فوائد ہیں یہ بہت آسانی سے مل جاتے ہیں اور چند منٹ میں تیار ہو جاتے ہیں۔ یہ سستے ہونے کے ساتھ ساتھ ایک طرح کی ثقافتی پہچان بھی رکھتے ہیں۔ کئی مہاجرین اور طلبہ کے لیے انسٹنٹ نوڈلز نہ صرف بھوک مٹانے کا ذریعہ ہیں بلکہ ایک طرح کا گھر کا احساس بھی فراہم کرتے ہیں۔

کھانے کو پیسنا یا کوٹنا اس کی افادیت ختم کردیتا ہے؟

مثلاً میگی کا پیکٹ یا انڈومی کا ایک سرونگ، کئی لوگوں کو ان کے وطن کی خوشبو اوربچپن کی یاد دلاتے ہیں۔ یہ کھانے صرف پیٹ بھرنے کا ذریعہ نہیں بلکہ یادوں اور تعلقات کی علامت بھی ہیں۔

انسٹنٹ نوڈلز میں کیا ہوتا ہے؟

عام انسٹنٹ نوڈلزریفائنڈ گندم کے نوڈلز اور نمک سے بھرپور فلیورنگ پیکٹ پر مشتمل ہوتے ہیں۔ کچھ مہنگے ورژنز میں خشک سبزیاں یا تلی ہوئی لہسن بھی شامل ہوتی ہے۔۔ زیادہ تر انسٹنٹ نوڈلز میں نمک کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ ایک پیکٹ میں تقریباً 600 سے 1500 ملی گرام سوڈیم ہوتا ہے، جو عالمی ادارہ صحت کی روزانہ تجویز کردہ حد (2000 ملی گرام) کے قریب یا اس سے زیادہ ہے۔

زیادہ نمک ہمارے دل اور گردوں پر اضافی دباؤ ڈالتا ہے۔ علاوہ ازیں، انسٹنٹ نوڈلزریفائنڈ آٹے سے بنتے ہیں اس لیے ان میں فائبر کی کمی ہوتی ہے جو ہاضمہ کو بہتر رکھنے اور آنتوں کی صحت کے لیے ضروری ہے اس میں پروٹین کی مقدار بھی کم ہوتی ہے، جس کی وجہ سے بھوک جلدی لگ جاتی ہے۔

روزانہ انسٹنٹ نوڈلز کھانے کے ممکنہ نقصانات

ہر چیز اعتدال میں رہ کر کھائی جائے تو بہتر رہتی ہے اسی طرح کبھی کبھار انسٹنٹ نوڈلز کھانا کوئی مسئلہ نہیں، لیکن اگر یہ روزانہ کا معمول بن جائے تو صحت کے لیے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔

جنوبی کوریا کی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ ہفتے میں دو بار یا اس سے زیادہ انسٹنٹ نوڈلز کھاتے ہیں، ان میں میٹابولک سنڈروم کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر خواتین میں۔ یہ حالت ذیابیطس، دل کی بیماری اور دیگر پیچیدگیوں کی طرف لے جا سکتی ہے۔

زیادہ نمک کا استعمال بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے اور کم فائبر والی غذا قبض، ذیابیطس اور کینسر کے خطرات کو بڑھا سکتی ہے۔ انسٹنٹ نوڈلز کی محدود غذائیت آپ کو دوسرے اہم وٹامنز اور معدنیات سے محروم کر سکتی ہے جو سبزیوں، دالوں، پھلوں اور مکمل اناج میں پائے جاتے ہیں صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہیں۔

انسٹنٹ نوڈلز کو صحت بخش کیسے بنائیں؟

اگر آپ انسٹنٹ نوڈلز کے شوقین ہیں، تو انہیں مکمل ترک کرنے کی ضرورت نہیں۔ بس چند سادہ تبدیلیاں کر کے اسے صحت بخش خوراک بنایا جا سکتا ہے۔

سبزیاں شامل کریں: منجمد یا تازہ سبزیاں جیسے پالک، گاجر، بروکلی، یا مٹر ڈالیں تاکہ فائبر اور وٹامنز کا اضافہ ہو۔

پروٹین شامل کریں: اُبلے یا تلے ہوئے انڈے، چکن کے ٹکڑے، ٹوفو یا دالیں ڈالیں تاکہ توانائی دیر تک برقرار رہے اور آپ کی عضلات اور مدافعتی نظام بہتر کام کرے۔

ذائقہ دار پیکٹ کم استعمال کریں: کم نمک والا اسٹاک اور قدرتی مصالحے جیسے لہسن، ادرک اور ہری مرچ استعمال کریں۔

انسٹنٹ نوڈلز سے مکمل پرہیز ضروری نہیں یہ بھی متوازن غذا کا حصہ بن سکتے ہیں، بس اعتدال اور توازن ضروری ہے۔ اپنے جسم کو ایک گاڑی سمجھیں، انسٹنٹ نوڈلز وہ ایندھن ہیں جو فوری توانائی دیتے ہیں لیکن طویل مدتی چلانے کے لیے کافی نہیں۔

اگر آپ مصروف زندگی میں جلدی کھانے کی تلاش میں ہیں، تو انسٹنٹ نوڈلز کو اپنی خوراک میں صحت مند اضافیات کے ساتھ شامل کریں، تاکہ آپ کا کھانا نہ صرف آسان بلکہ غذائیت سے بھرپور بھی ہو۔

Similar Posts