پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ امریکا کے بعد دیگر ممالک بھی بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشت گرد ڈکلیئر کرسکتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے حیدرآباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے کالعدم دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ (المعروف فتنۃ الہندوستان) کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے جیسی تنظیمیں معصوم شہریوں کو نشانہ بناتی ہیں، پاک بھارت جنگ کے دوران بی ایل اے اور مجید بریگیڈ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو سپورٹ کیا۔
بلاول بھٹو کے مطابق امریکا نے پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کیا ہے اور اس کی توثیق کی ہے، جس کے بعد امکان ہے کہ دیگر ممالک بھی ان تنظیموں کو دہشت گرد قرار دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ اقوام متحدہ سے بھی ان تنظیموں کو دہشت گرد قرار دلوایا جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکا نے کالعدم بی ایل اے، مجید بریگیڈ اور ان کے تمام اتحادیوں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ گروہ متعدد حملوں اور سیکڑوں پاکستانی شہریوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔
بی ایل اے مودی سرکار کی پشت پناہی سے پاکستان کے مختلف علاقوں میں خون کی ہولی کھیل رہی ہے۔ پاکستان کئی برسوں سے ان گروہوں کو عالمی سطح پر دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ کررہا تھا۔
دفتر خارجہ کا خیر مقدم
دفتر خارجہ پاکستان نے بھی امریکا کی جانب سے بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور اس کے ذیلی گروہ مجید بریگیڈ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں قرار دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ امریکی فیصلے میں مجید بریگیڈ کو بی ایل اے کا عرفی نام بھی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے 18 جولائی 2024 سے ہی مجید بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر کالعدم قرار دے رکھا ہے۔
ترجمان کے مطابق بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پاکستان میں متعدد سنگین دہشت گرد حملوں میں ملوث ہیں، جن میں جعفر ایکسپریس پر حملہ اور خضدار میں بس پر ہونے والا حملہ شامل ہیں۔ ان واقعات میں قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوا۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط رکاوٹ کے طور پر ڈٹا ہوا ہے اور ہماری قربانیوں نے نہ صرف ملک بلکہ خطے کے استحکام اور عالمی سلامتی کے لیے بھی اہم انسدادِ دہشت گردی کی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور دہشت گردی کو ہر شکل میں ختم کرنے کے عزم پر قائم ہے اور اس مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔
’بھارت کے مکروہ کردار کو بے نقاب کرنے کا موقع‘
پاکستان کے سابق سفیر عبدالباسط نے امریکا کے اس فیصلے کو بھارت کے مکروہ کردار کو بے نقاب کرنے کا موقع قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف بی ایل اے بلکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو بھی سپورٹ کرتا ہے اور پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں ملوث رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں اپنی کوششیں تیز کرنی ہوں گی تاکہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کرنے والے بھارت کو گرے لسٹ میں ڈلوایا جائے۔
’پاکستان کی کامیاب سفارت کاری کا نتیجہ‘
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے بھی کہا ہے کہ امریکا کا یہ اقدام پاکستان کی کامیاب سفارت کاری کا نتیجہ ہے، جس میں فیلڈ مارشل، وزیر اعظم شہباز شریف کی ٹیم، وزیر خارجہ، وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ کی محنت شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح کی جانب بڑھ رہے ہیں اور پاکستان کے امریکا و دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے ہیں، اب دنیا میں پاکستان کا نام فخر سے لیا جارہا ہے۔