پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں جھگڑا، ایم این ایز نے پارٹی قیادت کو ’کمپرومائز‘ قرار دے دیا

0 minutes, 0 seconds Read

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کے دوران اراکین کے درمیان سخت بحث و تکرار دیکھنے میں آئی۔ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے پارٹی قیادت پر کمپرومائز ہونے کا الزام عائد کردیا۔

ذرائع کے مطابق کئی اراکین نے اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں شرکت ضروری ہے۔ کچھ اراکین نے قیادت سے شکوہ کیا کہ ’اسپیکر بار بار کہتا ہے آکر بیٹھ جائیں تو پھر کیوں نہیں بیٹھتے‘۔

کئی رہنما پارلیمانی پارٹی اجلاس چھوڑ کر باہر چلے گئے جبکہ بعض اراکین نے قیادت پر کمپرومائز ہونے کے الزامات بھی لگائے۔

پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شامل پی ٹی آئی کے ایم این ایز کا کہنا تھا کہ ہم نے بل پر محنت کی ہے، لیکن جب اسے پیش کرنے کا وقت آتا ہے تو قیادت بائیکاٹ کر لیتی ہے۔

اجلاس میں ایم این ایز نے 14 اگست کی حکمت عملی اور 5 اگست کے احتجاج کے فیصلے پر بھی سوالات اٹھائے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایم این ایز نے شکایت کی کہ ہمیں کنفیوژ کیا جا رہا ہے۔

اس دوران اقبال آفریدی اور ساجد مہمند کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی جسے باقی اراکین نے بیچ بچاؤ کر کے ختم کرایا۔

پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اقبال آفریدی کا عامر ڈوگر سے بھی جھگڑا ہوا۔

اقبال آفریدی باجوڑ آپریشن پر بات کرنا چاہ رہے تھے، عامر ڈوگر نے منع کیا تو دونوں کے درمیان لڑائی ہوگئی۔

Similar Posts