کویت میں زہریلی شراب سے 13 تارکینِ وطن ہلاک، 21 بینائی سے محروم ہوگئے

0 minutes, 0 seconds Read

خلیجی ریاست کویت میں زیلی شراب پینے سے 13 افراد ہلاک، 21 نابینا ہوگئے، رپورٹ کے مطابق 63 سے زائد افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق کویت کی وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ زہریلی شراب پینے سے اب 13 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

وزارت صحت نے بتایا کہ زہریلی شراب پینے سے 63 سے زائد افراد کی حالت تشویشناک ہے جن میں سے 31 کو وینٹی لیٹر پر منتقل کرنا پڑا۔ 21 بینائی محروم ہوگئے۔

نوشہرہ میں شادی کی تقریب میں زہریلی شراب پینے سے تین افراد جاں بحق

کویتی وزارتِ صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ شراب میں میتھانول کی موجودگی پائی گئی جو ایک انتہائی خطرناک کیمیکل ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کیمیکل کا پہلا حملہ بصارت پر ہوتا ہے اور متاثرہ شخص بینائی محروم یا کمزور ہوجاتی ہے۔

بھارتی ریاست تامل ناڈو میں زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 45 ہوگئی

زہریلی شراب پینے سے متاثرہ افراد کی اکثریت جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے تارکینِ وطن پر مشتمل ہے، جو کویت میں تعمیراتی، گھریلو اور تجارتی خدمات کے شعبوں میں کام کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ کویت میں 1964 سے شراب کی درآمد پر مکمل پابندی عائد ہے جبکہ 1980 کی دہائی میں شراب نوشی کو بھی مجرمانہ عمل قرار دیا گیا۔

زہریلی شراب پینے سے ایک سو ستاون ہلاک ، تین سو بیمار پڑگئے

ان پابندیوں کے باوجود غیر قانونی طور پر تیار کی جانے والی شراب کی خفیہ فروخت ایک دیرینہ مسئلہ ہے، جس سے اکثر غریب تارکینِ وطن متاثر ہوتے ہیں۔

صحت عامہ کے ماہرین کے مطابق میتھانول انسانی جسم کے لیے مہلک زہر ہے۔ یہ جگر، دماغ، اور بینائی کے اعصاب پر براہِ راست حملہ کرتا ہے۔

Similar Posts