امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ممکنہ ملاقات کے حوالے سے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”پیوٹن مجھ سے پنگا نہیں لے گا۔“
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ممکنہ ملاقات کے حوالے سے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”پیوٹن مجھ سے پنگا نہیں لے گا“ کہا کہ میرے خیال میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن یوکرین امن معاہدے کیلئے رضا مند ہو جائیں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر میں صدر نہ ہوتا تو پیوٹن پورے یوکرین پر قبضہ کرلیتا۔
انہوں نے کہا کہ ”اگر یہ ایک بری ملاقات ہے تو، میں گھر جا رہا ہوں، لیکن اگر یہ ایک اچھی ملاقات رہی تو میں زیلسنکی کو کال کرنے جا رہا ہوں“۔
امریکی صدر نے ایک بار پر پھر پاک بھارت جنگ کا ذکر کرتے کرتے ہوئے کہا “ پاکستان اور بھارت کو ہی دیکھ لیں، پاکستان اور بھارت ایٹمی جنگ کیلئے بھی تیار تھے، لیکن ہم نے مسئلے کو حل کروایا“۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاک بھارت لڑائی میں 6 یا 7 جہاز گرے، میں نے پچھلے 6 ماہ میں 6 جنگیں رکوائیں، مجھے اس پر فخر ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ اور پیوٹن کل الاسکا کے شہر اینکریج میں ملاقات کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یوکرین میں فوری جنگ بندی کا امکان واضح نہیں لیکن معاہدے میں دلچسپی ہے، پیوٹن سے ملاقات کے بعد یوکرینی صدر سے بھی رابطہ کرونگا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر پیوٹن ڈیل کے لیے تیار ہیں، روس پر مزید پابندیوں کے خدشے نے مذاکرات کی راہ ہموار کی۔
ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ میٹنگ کے ابتدائی چند منٹوں میں ہی یہ پتہ چل جائے گا کہ کیا کرنا ہے اور کس سمت میں جانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر میٹنگ مثبت رہی تو آئندہ بھی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا، لیکن اگر میٹنگ خراب ہوئی تو وہ بھی فوراً سب پر عیاں ہو جائے گا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ یہ میٹنگ نہایت دلچسپ ہوگی کیونکہ اسی میں یہ واضح ہوگا کہ کون کہاں کھڑا ہے۔
انہوں نے پرامید لہجے میں کہا کہ اگر ملاقات کامیاب رہی تو بہت جلد دنیا میں امن قائم ہو سکتا ہے۔