بالائی علاقوں کا سفر خطرناک قرار — وزیراعظم کی ہدایت پر سیاحت سے متعلق ایڈوائزری جاری

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعظم کی ہدایت پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سیاحتی مقامات پر سفر اور آمد و رفت کے حوالے سے اہم ایڈوائزری جاری کر دی۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مون سون کے دوران پہاڑی علاقوں میں سفر کو محدود رکھا جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے سے محفوظ رہا جا سکے۔

این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر دفعہ 144 کے تحت سیاحتی پابندیاں نافذ کی جا سکتی ہیں، جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان پابندیوں پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ایڈوائزری میں عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں اور موسمی حالات کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار کریں، جبکہ مون سون کے دوران خطرناک علاقوں میں عوامی آمدورفت محدود رکھی جائے۔

پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے وار، پے در پے سیلابوں کی وجہ کیا؟

واضح رہے کہ یہ ایڈوائزری ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب خیبرپختونخوا اور بالائی علاقوں میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ صوبے کے مختلف اضلاع میں درجنوں دیہات زیرِ آب آگئے، سیکڑوں گھر تباہ اور 300 سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

سب سے زیادہ نقصان ضلع بنیر میں ہوا جہاں صرف دو روز کے دوران 184 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔ شانگلہ، سوات اور باجوڑ سمیت دیگر اضلاع میں بھی کئی خاندان لقمۂ اجل بنے اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے۔ حکام نے بونیر، باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔

این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں سیاحتی سرگرمیاں نہ صرف خطرناک بلکہ جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں، اس لیے عوام حکومتی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات 17 اگست سے کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جو 19 اگست تک جاری رہیں گی۔ پنجاب اور اسلام آباد میں بھی شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے، جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے اور معمولات زندگی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 17 سے 21 اگست تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔

محکمہ نے دریاؤں میں طغیانی، لینڈ سلائیڈنگ اور شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے شہریوں کو محتاط رہنے اور سیاحوں کو بلند پہاڑی علاقوں کا سفر مؤخر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو ممکنہ خطرات کے پیش نظر بروقت اقدامات کی تاکید بھی کی گئی ہے۔

Similar Posts