وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کی ملاقات جاری ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے صدر زیلنسکی کا استقبال کیا۔
وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر وولودیمیر زلینسکی کی اہم ملاقات ہوئی، جس میں اٹلی، فرانس اور برطانیہ کے وزراء بھی شریک تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین میں جنگ روکنے کا اچھا موقع ہے، یوکرین کے لوگوں کی خوشحالی چاہتے ہیں، معاملات ٹھیک رہے تو یوکرین اور روسی صدور کے ساتھ سہ فریقی میٹنگ کریں گے، نہیں چاہتا کہ معاملہ سال دو سال کے لیے حل ہو اور پھر لڑائی شروع ہو جائے۔
یوکرینی صدر نے کہا کہ جنگ کے خاتمے کے لیے صدر ٹرمپ کے سفارتی راستے کی حمایت کرتے ہیں، ہمیں جنگ کے خاتمے کی حمایت کرنی چاہیےْ
ٹرمپ نے زلینسکی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ میری نہیں، بلکہ بائیڈن کی ہے۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے ہلاک ہونے والوں کی تعداد پر سوال اٹھایا اور کہا کہ ہم دو سال امن کے بعد جنگ نہیں چاہتے۔
ٹرمپ نے زلینسکی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ میری نہیں، بلکہ بائیڈن کی ہے۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے ہلاک ہونے والوں کی تعداد پر سوال اٹھایا اور کہا کہ ہم دو سال امن کے بعد جنگ نہیں چاہتے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ سات ممالک کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے اور اس معاملے میں نیٹو کو بھی شامل کرنے کا امکان ہے۔ انہوں نے جنگ سے دنیا کی تھکن کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کی کشیدگی کی مثال دی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اب تک چھ جنگیں روکی ہیں اور امن کے قیام کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔
ملاقات کے دوران صحافیوں نے زلینسکی کے لباس کی بھی تعریف کی۔ ٹرمپ نے خاتون اول کی بچوں سے محبت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وہی دیکھا جو سب دیکھ رہے ہیں۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ سات ممالک کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے اور اس معاملے میں نیٹو کو بھی شامل کرنے کا امکان ہے۔
انہوں نے جنگ سے دنیا کی تھکن کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کی کشیدگی کی مثال دی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اب تک چھ جنگیں روکی ہیں اور امن کے قیام کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔