پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم ہو گئی جبکہ آج بھی بینچ مارک 100 انڈیکس ایک لاکھ 50 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ بننے کا سلسلہ جاری ہے، جہاں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی کاروبار کے آغاز پر زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، جس کے ساتھ اسٹاک مارکیٹ میں انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ 50 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا۔
مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں نے شیئرز کی خریداری کو ترجیح دی، جس سے 100 انڈیکس میں 2 ہزار 127 پوائنٹس اضافہ ہوا اور انڈیکس ایک لاکھ 50 ہزار 323 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
بازار میں وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ بھی دیکھی گئی، کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس ایک لاکھ 49 ہزار پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہوا۔
بازار میں آج 482 کمپنیز کے 80 کروڑ 90 لاکھ شیئرز میں کاروبار کیا گیا، جن کی مالیت 48 ارب 43 کروڑ روپے رہی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کاروبار کا اختتام ایک لاکھ 48 ہزار 196 پوائنٹس پر ہوا تھا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 2 سال کے دوران بینچ مارک 100 انڈیکس میں ایک لاکھ 10 ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ جولائی 2023 میں 100 انڈیکس 40 ہزار تھا جو آج ایک لاکھ 50 ہزار سے بھی تجاوز کرگیا ہے۔
17 اگست 2017 کو مارکیٹ کیپٹلائزیشن 100 ارب ڈالر تھی، جو جی ڈی پی کے 33 فیصد کے برابر ہے تاہم ڈالر کی قیمت بڑھنے کے باعث اگست 2025 میں مارکیٹ کیپٹلائزشن کم ہو کر 63 ارب ڈالر رہ گئی۔
ہنڈریڈ انڈیکس میں بینکنگ سیکٹر کا حصہ سب سے زیادہ 36.3 فیصد رہا۔ فرٹیلائزر کا 16.7، ایکسپولریشن اینڈ پروڈکشن سیکٹر 11.8 اور سیمنٹ سیکٹر کا شیئر 9.9 فیصد رہا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق میکرو اکنامک میں بہتری آئی ایم ایف کی دوباری اینٹری، کریڈٹ ریٹنگ میں اپ گریڈیشن، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور حصص کی پرکشش قیمتیں مارکیٹ میں نمایاں تیزی کی وجہ رہیں۔
وزیرِاعظم کا 100 انڈیکس 1 لاکھ 50 ہزار پوائنٹس عبور کرنے پر اطمینان کا اظہار
وزیرِاعظم شہباز شریف بینچ مارک 100 انڈیکس 1 لاکھ 50 ہزار پوائنٹس عبور کرنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کاروباری برادری کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا شکریہ ادا کیا ہے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ معیشت بہتری کی بدولت سرمایہ کاروں اور تاجر برادری کا اعتماد بحال ہوا، ملک ترقی کی جانب گامزن ہے، مگر مزید محنت درکار ہے، معاشی ٹیم نے شب و روز محنت سے معیشت کو مشکلات سے نکالا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرمایہ کاروں وتاجر برادری نے پاکستان میں معاشی سرگرمیاں جاری رکھیں، کاروبارکی ترقی و سرمایہ کاروی میں اضافے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔