راہول گاندھی نے مودی کا جعلی مینڈیٹ اور الیکشن کمیشن کا گٹھ جوڑ بے نقاب کر دیا

0 minutes, 0 seconds Read

بھارتی الیکشن کمیشن بی جے پی کا سیاسی ہتھیار بن گیا، جعلی ووٹ اور جعلی حکومت پر راہول گاندھی نے نام نہاد بھارتی جمہوریت کا پردہ فاش کردیا۔ ترنمول کانگریس کی مہوا موئترہ نے بھی جعلی ووٹر لسٹ بنانے کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے سابق الیکشن کمشنرز کے خلاف کارروائی اور لوک سبھا تحلیل کا مطالبہ کر دیا۔

بھارتی اپوزیشن نے مودی سرکار پر شدید حملہ کرتے ہوئے نام نہاد جمہوریت اور الیکشن کمیشن کے کردار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں متحدہ اپوزیشن نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ بی جے پی نے عوام کے ووٹوں پر ڈاکہ ڈال کر اقتدار حاصل کیا، جبکہ الیکشن کمیشن محض ایک سیاسی ہتھیار بن کر رہ گیا ہے۔

ٹیلی گراف انڈیا کے مطابق اپوزیشن نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن جان بوجھ کر جعلی ووٹر لسٹوں کے ذریعے انتخابات کرواتا ہے، تاکہ مودی سرکار کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔

راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت جعلی ووٹوں کے سہارے قائم ہے، جبکہ حلف نامے مانگنے کے بجائے الیکشن کمیشن خود قوم کو جواب دے۔

راہول گاندھی نے ووٹ ادھیکار یاترا کے دوران الزام لگایا کہ ایک لاکھ جعلی ووٹرز رجسٹر کیے گئے، مگر الیکشن کمیشن نے کارروائی کرنے کے بجائے مجھ سے ہی حلف نامہ طلب کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ دار وہ ہیں، چوری ان کی ہے اور جواب دہ مجھے بنایا جا رہا ہے۔

ترنمول کانگریس کی مہوا موئترہ نے جعلی ووٹر لسٹیں تیار کرنے کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے سابق الیکشن کمشنرز کے خلاف کارروائی اور لوک سبھا کی تحلیل کا مطالبہ کیا۔

کانگریس ایم پی ابھشیک بینرجی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے منظم انداز میں انتخابات میں دھاندلی کروائی، جبکہ رام گوپال یادو نے بتایا کہ صرف 2022 کے انتخابات میں 18 ہزار سے زائد ووٹرز کے نام ووٹر لسٹ سے نکال دیے گئے۔

سماج وادی پارٹی، کانگریس، ترنمول کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ کئی ریاستوں میں ووٹر لسٹوں میں سنگین بے ضابطگیاں کی گئیں، یہاں تک کہ مردہ افراد کے نام بھی ووٹر لسٹوں میں شامل ہیں۔

اپوزیشن نے متفقہ طور پر مطالبہ کیا کہ جب بھی ہندوستانی اتحاد کی حکومت قائم ہوگی، جانبدار الیکشن کمشنرز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

Similar Posts