ہوم گراؤنڈ پر مسلسل دوسری شکست: جنوبی افریقا نے آسٹریلیا کیخلاف لگاتار 5 ویں ون ڈے سیریز جیت لی

0 minutes, 0 seconds Read

جنوبی افریقا نے دوسرے ون ڈے میں آسٹریلیا کو 84 رنز سے شکست دے کر 3 میچوں کی سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔ یہ کامیابی جنوبی افریقا کی آسٹریلیا کے خلاف مسلسل 5 ویں دو طرفہ ون ڈے سیریز کی فتح ہے جو 2016 سے اب تک کا تسلسل ہے۔

آسٹریلیا کے شہر میک کائے میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میچ جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی اور مقررہ 50 اوورز میں 277 رنز بنائے اور آسٹریلیا کو جیت کے لیے 278 رنز کا ہدف دیا۔

جنوبی افریقا کی بیٹنگ

جنوبی افریقا کے 2 نوجوان بلے باز میتھیو بریٹزکے اور ٹرسٹن اسٹبز نے نمایاں کردار ادا کیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے نصف سنچریاں اسکور کیں اور چوتھی وکٹ کی شراکت میں 89 قیمتی رنز جوڑ کر ٹیم کو مستحکم مقام پر پہنچایا۔

بریٹزکے نے صرف 46 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی اور ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ وہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں جنہوں نے اپنے ابتدائی 4 میچوں میں ہر بار 50 یا اس سے زائد رنز اسکور کیے۔ اس کے علاوہ اسٹبز نے بھی پراعتماد بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی پہلی ون ڈے نصف سنچری بنائی۔

میتھیو بریٹزکی نے 88 رنز کی اننگز کھیلی، ٹرسٹن اسٹبز 74 رنز بنا کر نمایاں رہے، ٹونی ڈی زوزی 38 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ کیشو مہاراج 22 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، کپتان ایڈن مارکرام بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔

جنوبی افریقا کی اننگز کا اختتام کچھ غیر مؤثر رہا اور آخری 10 اوورز میں صرف 44 رنز کے عوض 5 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے اور پوری ٹیم 49.1 اوورز میں 277 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

آسٹریلیا کی جانب سے ایڈم زمپا نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، نیتھن ایلس اور مارنوس لبوشین نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

آسٹریلیا کی بیٹنگ

278 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کی ٹیم مشکلات کا شکار رہی۔ ابتدا ہی میں جنوبی افریقا کے نندرے برگر نے خطرناک آغاز فراہم کیا اور ٹریوس ہیڈ کو صرف 7 رنز کے مجموعے پر آؤٹ کردیا۔ کچھ ہی دیر بعد لنگی نگیدی نے مارنس لبوشین کو قابو کرکے کینگروز کو دباؤ میں ڈال دیا۔

نگیدی نے شاندار بولنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور 42 رنز کے عوض 5 کھلاڑی آؤٹ کیے۔ یہ ان کے کیریئر کی دوسری بار 5 وکٹیں لینے کی کارکردگی تھی اور دونوں مرتبہ یہ کارنامہ آسٹریلیا کے خلاف ہی ہوا، ان کی تباہ کن گیند بازی نے آسٹریلوی بیٹنگ لائن کو زمین بوس کردیا۔

آسٹریلیا کی جانب سے صرف جوش انگلس مزاحمت کرسکے جنہوں نے جارحانہ بلے بازی کے ساتھ 87 رنز بنائے۔ انہوں نے کئی دلکش اسٹروکس کھیلے اور کچھ وقت کے لیے ٹیم کو امید دلائی مگر دوسری جانب سے کوئی کھلاڑی ان کا ساتھ نہ دے سکا۔

کیمرون گرین 35 اور کپتان مچل مارش 18 رنز بناسکے جبکہ الیکس کیری 13 رنز بنا کر نندرے برگر کا نشانہ بنے اور نتیجہ یہ ہوا کہ پوری ٹیم 38 ویں اوور میں 193 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

جنوبی افریقا کی جانب سے لنگی نگیدی نے 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے جبکہ نندرے برگر اور سینورن نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

اس کی طرح 3 میچوں کی سیریز میں جنوبی افریقا کو آسٹریلیا پر 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہوگئی۔

یہ پہلا موقع ہے 2009 کے بعد کہ آسٹریلیا اپنی سرزمین پر لگاتار 4 ایک روزہ میچوں میں ناکام رہا ہے جبکہ تاریخ میں دوسری بار ایسا ہوا کہ کینگروز اپنی سرزمین پر لگاتار 4 میچوں میں 200 رنز تک بھی نہ پہنچ سکے۔

جنوبی افریقا کی ٹیم اگرچہ فیلڈنگ میں کچھ مواقع گنوا بیٹھی اور اننگز کے آخر میں بیٹنگ میں بھی لڑکھڑائی لیکن مجموعی طور پر یہ جیت ان کی شاندار ٹیم ورک کا نتیجہ تھی۔

کپتان ٹیمبا باووما آرام کے باعث اس میچ میں شامل نہ تھے جبکہ تجربہ کار فاسٹ بولر کگیسو ربادا انجری کے باعث سیریز سے باہر ہیں، اس کے باوجود نوجوان بولرز نے ذمہ داری کا بوجھ اٹھایا اور کامیابی دلائی۔

Similar Posts