تھائیرائیڈ کی صحت کو بہترطریقے سے سنبھالنے کے لیے متوازن غذا کا استعمال نہایت اہم ہے، کیونکہ کچھ غذائیں علامات کو بگاڑ سکتی ہیں یا دوا کے اثر میں رکاوٹ ڈال سکتی ہیں۔
تھائیرائیڈ کے امراض، جیسے ہائپوتھائیرائیڈزم اورہائپر تھائیرائیڈزم، دنیا بھرمیں لاکھوں افراد کو متاثر کرتے ہیں اور میٹابولزم سمیت مجموعی صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس لیے ان غذاؤں سے پرہیز کرنا ضروری ہے جو ہارمونی توازن کو متاثر کرتی ہیں۔
تھائیرائیڈ کے مسائل کا دیسی علاج ان قدرتی سپر فوڈز سے کریں
اپنی تھائیرائیڈ کی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب اور متوازن غذا اپنانا بہتر صحت اور زندگی کے معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
تھائیرائیڈ اورغذا کا گہرا تعلق
تھائیرائیڈ کی بیماریوں کے دوران مناسب غذا کا انتخاب نہایت اہم ہوتا ہے، کیونکہ کچھ غذائیں تھائیرائیڈ ہارمون کی پیداوار میں رکاوٹ ڈال سکتی ہیں، دوا کے اثر کو کم کر سکتی ہیں یا علامات کو بڑھا سکتی ہیں۔ ایسی اشیاء جن میں، زیادہ چکنائی، سوڈیم، یا ریفائنڈ شوگر پائی جائے، وہ خاص طور پر خطرناک ہو سکتی ہیں۔
تھائیرائیڈ میں دودھ پینا درست ہے، ماہرین کیا کہتے ہیں؟
سویا مصنوعات، نباتاتی پروٹین، مگر محتاط استعمال ضروری
ٹوٖفو، سویا دودھ اور سویا چنکس جیسے عام سویا مصنوعات میں موجود فائٹوایسٹروجن اور گوئٹروجینز تھائیرائیڈ ہارمون کی پیداوار کو متاثر کر سکتے ہیں، خاص طور پر ان افراد میں جو آیوڈین کی کمی کا شکار ہوں۔ اگرچہ یہ صحت مند پروٹین کا ذریعہ سمجھے جاتے ہیں، مگر تھائیرائیڈ کے مریضوں کے لیے ان کا معتدل استعمال بہتر رہتا ہے۔
گلوٹن والی غذائیں، خودکار مدافعتی ردعمل کو بڑھا سکتی ہیں
بریڈ، پاستا اور سیریلز میں پایا جانے والا گلوٹن خاص طور پر ان افراد کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے جنہیں آٹوامیون تھائیرائیڈ کی شکایت ہو۔ گلوٹن آنتوں میں سوزش پیدا کر کے دوا کے جذب ہونے میں رکاوٹ بن سکتا ہے، اس لیے حساس افراد کے لیے گلوٹن میں کمی فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔
پراسیسڈ اور تلی ہوئی غذائیں ، چکنائی اور نمک سے خطرہ
پراسیسڈ فوڈز میں موجود زیادہ نمک بلڈ پریشر بڑھا سکتا ہے، جو ہائپوتھائیرائیڈزم کے مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اسی طرح، زیادہ چکنائی والی اشیاء جیسے مایونیز، بٹر اورتلا ہوا گوشت، میٹابولزم کو سست کر کے ہارمون کی کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں۔
ریفائنڈ شکر، میٹابولزم میں خرابی
مٹھائیاں، سافٹ ڈرنکس اور کیک جیسی چیزوں میں موجود ریفائنڈ شوگر نہ صرف خون میں شکر کی سطح کو بگاڑتی ہے بلکہ تھائیرائیڈ کے مریضوں کی علامات کو بھی بڑھا سکتی ہے، خاص طور پر وزن بڑھنے اور سستی جیسے مسائل میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
الکحل، تھائیرائیڈ ہارمون کو دبا دیتا ہے
الکحل کا استعمال تھائیرائیڈ گلینڈ کی کارکردگی کو دباتا ہے اور ہارمونز کی پیداوارکو متاثر کرتا ہے۔ مسلسل استعمال گلینڈ کے افعال کو بگاڑ سکتا ہے، اس لیے پرہیز یا کمی ضروری ہے۔
کچی سبزیاں، پکانے سے اثر کم ہوتا ہے
بروکلی، بند گوبھی اور برسلز اسپراوٹس جیسی سبزیاں گوئٹروجنس (وہ اجزاء جو تھائیرائیڈ گلینڈ کو بڑھاتے یا متاثر کرتے ہیں) پر مشتمل ہوتی ہیں جو آیوڈین کے جذب کو روکتی ہیں۔ چونکہ آیوڈین تھائیرائیڈ ہارمون کے لیے ضروری ہے، اس لیے ان سبزیوں کو کچا کھانے کے بجائے پکا کر استعمال کرنا بہتر ہے تاکہ ان کے منفی اثرات کم ہوں۔
نشاستہ دار غذائیں ، تھائیرائیڈ کے بڑھنے کا سبب
شکرقندی جیسے نشاستہ دار کھانے بعض علاقوں میں گویٹر کے خطرے سے منسلک پائے گئے ہیں، خاص طور پر جہاں آیوڈین کی کمی عام ہو۔ ان کا ضرورت سے زیادہ استعمال تھائیرائیڈ گلینڈ کو بڑھا سکتا ہے۔
کچھ پھل ، خوبصورت مگر خطرناک
اسٹرابیری اورآڑو جیسے پھل اگر ضرورت سے زیادہ کھائے جائیں تو ان میں موجود قدرتی گوئٹروجنس تھائیرائیڈ ہارمون کی پیداوار پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ اعتدال یہاں بھی کلید ہے۔
گریاں، زیادہ مقدار میں نقصان دہ
مونگ پھلی، پائن نٹس اور بعض ملٹ (millets) جیسی گریوں میں بھی گوئٹروجنس ہوتے ہیں، جو زیادہ مقدار میں کھانے سے تھائیرائیڈ کی کارکردگی کو متاثر کر سکتے ہیں۔ انہیں محدود مقدار میں استعمال کرنا بہتر ہے۔
کیفین، دوا کے جذب میں رکاوٹ
کافی، بلیک اور گرین ٹی میں موجود کیفین نہ صرف دوا (جیسے لیوو تھائروکسین) کے اثر کو کم کرتی ہے بلکہ ہائپر تھائیرائیڈزم کی علامات کو بھی بڑھا سکتی ہے، جیسے بے چینی اور دل کی دھڑکن تیز ہونا۔
ڈیری مصنوعات، آیوڈین کا اضافی خطرہ
دودھ، پنیر اور مکھن جیسی ڈیری اشیاء میں آیوڈین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اگرچہ آیوڈین ضروری ہے، مگر ہائپر تھائیرائیڈزم میں اس کی زیادتی علامات کو بگاڑ سکتی ہے۔
آیوڈین سے بھرپور غذائیں ، زیادتی نقصان دہ
آیوڈائزڈ نمک اور کچھ مچھلیوں میں آیوڈین بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اگرچہ آیوڈین تھائیرائیڈ کے لیے ضروری ہے، مگر اس کی زیادتی ہائپر تھائیرائیڈزم کو جنم دے سکتی ہے یا بگاڑ سکتی ہے، اس لیے محتاط رہنا ضروری ہے۔
تھائیرائیڈ کی بیماری میں غذا ایک طاقتور ہتھیار ہے۔ درست استعمال کے ساتھ یہ علامات کو کم کر سکتی ہے، جبکہ غلط انتخاب بیماری کو بڑھا سکتا ہے۔
ہرمریض کو اپنی حالت کے مطابق متوازن، کم گوئٹروجین اور کم چکنائی والی غذا اپنانی چاہیے اور کسی بھی تبدیلی سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کرنا چاہیے۔