ڈھاکا میں نائب وزیر اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور بنگلہ دیش کے مشیر برائے تجارت شیخ بشیرالدین کے درمیان اتوار کو اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال ہوا، جس میں خاص طور پر تجارت میں اضافے اور روابط کے فروغ پر توجہ دی گئی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیرِ تجارت جام کمال خان بھی اس ملاقات میں شریک ہوئے جہاں دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان وزرائے سطح کے مذاکرات میں متعدد معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط ہوئے۔ معاہدے میں سفارتی و سرکاری پاسپورٹ ہولڈر کے لیے ویزا فری انٹری بھی شامل کیا گیا۔
معاہدے میں فارن سروسز اکیڈیمیزمیں تعاون، آئی ایس ایس آئی اور بنگلہ دیش اسٹریٹیحک اسٹڈیز انسٹیٹیوٹ کے درمیان تعاون کا معاہدہ شامل ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی فروغ کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کے معاہدے پر بھی دستخط ہوئے۔
اس موقع پر ایڈیشنل فارن سیکریٹری عمران احمد صدیقی، پاکستانی ہائی کمشنر عمران حیدر اور پاکستان میں تعینات بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محند اقبال حسین خان بھی ملاقات میں موجود تھے۔
یاد رہے اسحاق ڈار ہفتے کے روز بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا پہنچے، جو گزشتہ برسوں میں کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا سب سے اہم سرکاری دورہ ہے۔
پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان تاریخی، ثقافت پر مبنی برادرانہ تعلقات ہیں، نائب وزیراعظم
ان کا یہ دورہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان حالیہ مہینوں میں بڑھتے ہوئے رابطوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
وزیرِ تجارت جام کمال اس ہفتے ڈھاکا میں ہی موجود تھے جہاں انہوں نے تجارت اور زرعی تعاون پر بات چیت کی، جبکہ پاکستان کی خارجہ سیکرٹری آمنہ بلوچ نے اپریل میں 15 برس بعد پہلی بار بنگلہ دیش کے ساتھ دو طرفہ مشاورت کی تھی۔