آسٹریلوی بلے بازوں کے بعد بولرز بھی چھا گئے، جنوبی افریقا کو اپنی ون ڈے تاریخ میں سب سے بڑی شکست

0 minutes, 0 seconds Read

تیسرے اور آخری ون ڈے انٹرنیشنل میں آسٹریلیا نے جنوبی افریقا کو 276 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے دی جبکہ 3 میچز کی سیریز 1-2 سے پروٹیز کے نام رہی۔

آسٹریلوی شہر میکے میں کھیلے گئے تیسرے ون ڈے میں آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے جنوبی افریقا کو جیت کے لیے 432 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف دیا، جس کے جواب میں جنوبی افریقی ٹیم 155 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

جنوبی افریقا کی بیٹنگ

432 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور ایک کے بعد ایک وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا۔

ڈیوالڈ بریوس نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 28 گیندوں پر پانچ چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 49 رنز بنائے۔

ٹونی ڈی زورزی 33، کپتان ٹمباباووما 19، کوربن بوش 17، رائن ریکلٹن 11، ویان ملڈر 5، ایڈن مارکرام اور کیشو مہاراج دو، دو جبکہ ٹرسٹان اسٹبز ایک رن بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ سینوران متھوسامی 9 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

آسٹریلیا کا 432 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف دیکھ کر ہی پروٹیز کے ہاتھ پاؤں پھول گئے اور پوری ٹیم 24.5 اوورز میں 155 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔ اس طرح جنوبی افریقا کو اپنی ون ڈے تاریخ میں سب سے بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

آسٹریلیا کی جانب سے کوپر کونولی نے پانچ وکٹیں حاصل کیں اور آسٹریلیا کی جانب سے ون ڈے میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔

اس کے علاوہ زیویئر بارٹلیٹ، شان ایبٹ نے 2،2 اور ایڈم زیمپا نے ایک وکٹ حاصل کی۔

آسٹریلیا کی بیٹنگ

قبل ازیں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو درست ثابت ہوا، آسٹریلوی اوپنرز ٹریوس ہیڈ اور مچل مارش نے ابتدا سے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور جنوبی افریقی بولرز پر خوب لاٹھی چارج کیا اور پہلی وکٹ پر 250 رنز کی اوپننگ پارٹنرشپ قائم کی۔

ٹریوس ہیڈ نے شاندار 142 رنز کی اننگز کھیلی، ان کی اننگز میں 17 چوکے اور 5 چھلے شامل تھے۔

اسی طرح آسٹریلوی کپتان مچل مارش نے بھی 6 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 100 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔

اس کے بعد ون ڈاؤن پوزیش پر آنے والے کیمرون گرین نے بھی جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور صرف 55 گیندوں پر 118 رنز کی شاندار ناقابل شکست اننگز کھیلی۔

کیمرون گرین نے 47 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کی جو ون ڈے کرکٹ میں آسٹریلیا کی جانب سے دوسری تیز ترین سنچری ہے۔ ان کی اننگز میں 8 چھکے اور 6 چوکے شامل تھے۔

اس کے علاوہ وکٹ کیپر بلے باز ایلکس کیری بھی 7 چوکوں کی مدد سے 50 رنز کی اننگز کھیل کر ناٹ آؤٹ رہے۔

آسٹریلیا کی جانب سے 3 بلے بازوں نے سنچریاں اور ایک بلے باز نے نصف سنچری اسکور کی، یہ ایک روزہ کرکٹ کا 9 واں بڑا ٹیم ٹوٹل بھی ہے۔

ون ڈے کرکٹ میں یہ دوسرا موقع ہے جب ابتدائی 3 بلے بازوں نے سنچری اسکور کی ہو جبکہ ون ڈے کی ایک اننگ میں 3 سنچریز اسکور ہونے کا یہ پانچواں موقع ہے۔

اس طرح آسٹریلیا نے مقررہ 50 اوورز میں صرف 2 وکٹوں کے نقصان پر 431 رنز بنا ڈالے اور جنوبی افریقا کو جیت کے لیے 432 رنزکا پہاڑ جیسا ہدف دیا۔

جنوبی افریقا کی جانب سے کیشو مہاراج اور سینوران متھوسوامی نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا، میان ملڈر نے 7 اوورز میں 93 اور کیوینا مفاکا نے 6 اوورز میں 73 رنز دیے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 2006 میں آسٹریلیا نے جنوبی افریقا کو جیت کیلئے 434 رنز کا ہدف دیا تھا، پروٹیز نے ہرشل گبز کی شانداری بیٹنگ کی بدولت ہدف عبور کرتے ہوئے 438 رنز بنائے تھے، میچ میں مجموعی طور پر 872 رنز بنے تھے۔

Similar Posts