دریائے راوی میں طغیانی کی صورت حال برقرار ہے، شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاو ایک لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا ہے۔
پنجاب کے مختلف علاقوں میں دریاؤں میں پانی کے مسلسل اضافے نے سیلاب کے خطرے کو مزید بڑھا دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ضلع انتظامیہ ریسکیو کی ٹیمیں وقتا فوقتا صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے نظر آرہی ہیں۔
کمشنر لاہور کا کہنا ہے کہ آج صبح ڈیڑھ لاکھ کیوسک کا ریلہ گزرنے کا امکان ہے، جبکہ قصور میں پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 63 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے جس کے باعث قریبی دیہات زیر آب آگئے ہیں اور متاثرین کی منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔
ہیڈ بلوکی کے مقام پر دریائے راوی بلند ہوچکا ہے، شکرگڑھ میں بھیکو چک پر حفاظتی بند ٹوٹنے سے متعدد دیہات زیرآب آگئے۔
سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسکیو اہلکار اور ضلعی انتظامیہ ہائی الرٹ ہوگئی ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ سائرن بجا کر شہریوں کو خبردار کردیا گیا ہے اور 500 سے زائد خاندان محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ادھر دریائے ستلج میں لودھراں کے مقام پر بھی پانی کی سطح بڑھنا شروع ہوگئی ہے۔ چنیوٹ کے قریب سیلابی صورتحال میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔
جس کے باعث تاریخی پل اور شہر کو بچانے کی کوششیں تیز کردی گئیں جبکہ انتظامیہ نے بند توڑنے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔
ہیڈ خانکی کے مقام پر دس لاکھ بتیس ہزار کیوسک سے زائد کا ریلا گزر رہا ہے۔ وزیر آباد کے رہائشی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔
اس کے علاوہ منڈی بہاؤالدین اور گوجرانوالہ میں سیلاب سے کھڑی فصلیں زیر آب آگئی ہیں۔ پاک فوج سمیت تمام سول ادارے ہائی الرٹ ہیں۔