علیمہ خان سے پی ٹی آئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور عمران خان کے ذاتی اکاؤنٹ سے متعلق پوچھ گچھ

0 minutes, 0 seconds Read

سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان ایک بار پھر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہوگئیں۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے تحقیقات کررہی ہے، اس سلسلے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے آج دوبارہ طلب کیا تھا۔

اس حوالے سے علیمہ خان آج جے آئی ٹی کے سامنے ایک بار پھر ہوگئیں، جہاں ان سے 3 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔

قبل ازیں گزشتہ طلبی پر علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئی تھیں، آج پیشی کے موقع پر علیمہ خان کے وکلا کی ٹیم بھی ان کے ساتھ تھی۔

ذرائع کے مطابق تحقیقات کے دوران علیمہ خان سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور بانی پی ٹی آئی کے ذاتی اکاؤنٹ سے متعلق سوالات کیے گئے۔

سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے کل دوبارہ طلب کر لیا

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اڈیالہ جیل کی معلومات کیسے فراہم کی جاتی رہی ہیں۔

جے آئی ٹی انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کی سربراہی میں کام کر رہی ہے اور اسے الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، جے آئی ٹی کے پاس طلب کیے جانے والے رہنماؤں کے خلاف شواہد موجود ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق علیمہ خان سمیت 17 افراد کو 21 مارچ کو طلب کیا گیا تھا تاہم علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئیں ان کی جانب سے ان کی وکیل عائشہ خالد جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئیں۔

سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا: علیمہ خان جے آئی ٹی میں پیش ہوگئیں

جے آئی ٹی نے گزشتہ سماعت پر علیمہ خان کے وکلا سے 5 گھنٹے سے پوچھ گچھ کی، سینٹر عون عباس بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے جبکہ عون عباس سے جے آئی ٹی نے سوشل میڈیا کے حوالے سے سوال کیے۔

سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی نے علیمہ خان سمیت 17 افراد کو دوبارہ طلب کیا گیا تھا، تمام افراد کو 21 مارچ کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔

جے آئی ٹی نے جن افراد کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ ان میں فردوس شمیم نقوی، خالد خورشید، اسلم اقبال، حماد اظہر، عون عباس، شہباز شبیر، وقاص اکرم، تیمور سلیم، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ ورک، اور علی ملک شامل ہیں۔

یاد رہے کہ علیمہ خان 19 مارچ کو بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکی ہیں۔ جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے اور یہ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔

Similar Posts