چین اور بھارت حریف نہیں، شراکت دار ہیں، چینی صدر

0 minutes, 0 seconds Read

چین کے صدر شی جن پنگ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران کہا کہ چین اور بھارت حریف نہیں بلکہ ایک دوسرے کے تعاون پر مبنی شراکت دار ہیں

چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت اور چین ایک دوسرے کے حریف نہیں بلکہ ترقی کے شراکت دار ہیں۔

مودی 7 سال بعد چین گئے ہیں جہاں وہ شنگھائی تعاون تنظیم کے دو روزہ اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن، ایرانی اور وسطی ایشیائی ممالک کے سربراہان کے ساتھ شریک ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق مودی اور شی نے مغربی دباؤ، خصوصاً امریکا کی جانب سے بھارت پر عائد 50 فیصد تجارتی ٹیرف کے پس منظر میں مشترکہ موقف اپنانے کی کوشش کی۔

ملاقات میں مودی نے کہا کہ بھارت چین کے ساتھ تجارتی خسارہ کم کرنے اور تعلقات کو باہمی اعتماد و احترام کی بنیاد پر آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ ہمالیائی سرحد پر امن و استحکام قائم ہوا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون دنیا کے 2.8 ارب لوگوں کے مفاد میں ہے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور بھارت کو ایک دوسرے کو خطرہ نہیں بلکہ ترقی کے مواقع سمجھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی تنازع کو مجموعی تعلقات پر حاوی نہیں ہونا چاہیے۔

2020 میں سرحدی جھڑپ کے بعد تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے، تاہم دونوں ملکوں نے گزشتہ برس اکتوبر میں گشت کے معاہدے کے بعد صورت حال کو معمول پر لانے کی کوششیں شروع کیں۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق مودی اور شی نے ملاقات میں دوطرفہ، علاقائی اور عالمی مسائل کے ساتھ ساتھ دہشت گردی اور منصفانہ تجارت جیسے امور پر بھی بات کی۔

Similar Posts