حوثیوں کے وزیراعظم اور القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ کو نشانہ بنانے کے بعد اسرائیلی آرمی چیف نے بیرون ملک موجود حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دے دی۔
اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کے بیرونِ ملک موجود رہنماؤں کو بھی نشانہ بنائے گا۔ یہ بیان گذشتہ روز حوثی عہدیداروں اور حماس کے ترجمان ابو عبیدہ کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا۔
شمالی کمان میں ایک صورتحال جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے زامیر نے کہا کہ اسرائیلی فوج ہر محاذ پر حملہ آورانہ حکمتِ عملی اور عملی برتری کے ساتھ کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابو عبیدہ پر حملہ یمن، لبنان اور شام میں اسرائیلی کارروائیوں کا تسلسل ہے اور یہ سلسلہ یہیں ختم نہیں ہوگا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ حماس کی بیشتر اعلیٰ قیادت بیرونِ ملک موجود ہے اور “ہم انہیں بھی پہنچ کر ختم کریں گے۔” یاد رہے کہ جولائی 2024 میں اسرائیل نے تہران میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کو بھی قتل کیا تھا۔
ایال زامیر نے حال ہی میں بازیاب ہونے والے دو یرغمالیوں کے بارے میں بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اپنے تمام مغوی شہریوں، خواہ زندہ ہوں یا جاں بحق، کو واپس لانے کی کوششیں جاری رکھے گا۔
انہوں نے ریزرو فوجیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ اکتوبر میں غزہ سٹی پر قبضے کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ حماس کے خلاف جنگ کو مزید گہرا کیا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ شمالی محاذ پر بھی خطرات کو ابتدائی مرحلے میں ختم کرنے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں تاکہ شہری محفوظ طریقے سے زندگی اور بچے تعلیم کا سلسلہ دوبارہ شروع کر سکیں۔