بھارت کے پانی چھوڑے جانے کے بعد پنجاب بھر میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ جس کے بعد سندھ میں بھی سُپر فلڈ کا خدشہ ہے۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم نے 9 لاکھ کیوسک سے زائد پانی کی تیاری کررکھی ہے، ہم نے سپر فلڈ کی تیاری کرنی ہے۔
پیر کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان میں پانی چھوڑا گیا، جس کے بعد دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلابی صورتحال ہے، ہیڈ قادر آباد پر 10 لاکھ کیوسک کا سیلاب ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چاروں دریا ہیڈ پنجند میں آکر ملتے ہیں، تمام دریاؤں کا پانی گڈو بیراج پر جمع ہوتا ہے، 5 ستمبر تک گڈو بیراج پر بڑا سیلابی ریلہ پہنچے گا، سندھ میں 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آئے گا، 9 لاکھ کیوسک سے اوپر پانی کو سپر فلڈ کہا جاتا ہے۔
مراد علی شاہ کے بقول 2010 کے سیلاب کے بعد ہم نے بند پر کافی کام کیا ہے، گڈو بیراج سے 9 لاکھ کیوسک پانی گزارنے کی تیاری کرلی ہے، ہم نے 9 لاکھ کیوسک سے زائد پانی کی تیاری کررکھی ہے، ہم نے سپر فلڈ کی تیاری کرنی ہے، انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے ہیں اور مال مویشیوں کو بچانے کے لیے کوششیں کرنی ہیں جب کہ دریاؤں پر موجود بند محفوظ بنانے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 24 اگست کو ساڑھے 5 لاکھ کیوسک کاریلہ گڈو بیراج سے گزرا، سندھ میں بیراجوں کی نگرانی جاری ہے، ریسکیو اینڈ ریلیف کا سامان منتقل کیا جارہا ہے، لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے، 9 لاکھ کیوسک تک کی تیاری مکمل رکھنی ہے، آرمی اور نیوی سے بھی مدد حاصل کی جائے گی، موسمیاتی تبدیلی سنگین مسئلہ ہے، اس حوالے سے اقدامات کرنے ہوں گے۔
پنجاب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری
ڈائریکٹر جنرل پروونشل ڈیساسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) عرفان کاٹھیا نے کہا ہے کہ بھارت نے بغیر پیشگی اطلاع دریائے چناب میں پانی چھوڑا، جس سے سطح خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق بھارت نے سلال ڈیم، ننگل ڈیم اور ہریکے بیراج سے مزید پانی چھوڑا ہے، جس کے بعد سلال ڈیم سے دریائے چناب میں پانی کا بڑا ریلہ آسکتا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے بتایا ہے کہ دریائے چناب اور ستلج میں مزید پانی آنے سے گنڈا سنگھ والا، وزیر آباد، حافظ آباد اور سیالکوٹ میں مزید نقصانات کا خدشہ ہے۔ دو روز میں بڑا سیلابی ریلا ہیڈ مرالہ پہنچ سکتا ہے۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے پنجاب نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔
دریائے ستلج کی صورتحال
دریائے ستلج پچھلے کئی روز سے انتہائی اونچے درجے کی سطح برقرار ہے۔ بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑے جانے کی اطلاع پر حاکوخوالا گاؤں پر بند لگا دیا گیا ہے۔
اگر مزید پانی چھوڑا جاتا ہے تو یہ بند بھی ٹوٹنے کا خدشہ ہے جس سے مزید درجنوں گاؤں بھی پانی کی نظر ہونے کا خطرہ ہے۔ مقامی افراد اپنے مال مویشیوں کے ساتھ منتقعل اسی بند پر موجود ہیں۔
اُدھر بورے والا کے قریب دریائے ستلج میں اونچے درجے کی سیلابی صورتحال نے تباہی مچادی ہے جس کے باعث مختلف بستیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آگئی ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے سیلاب متاثرین ناخوش بھی دکھائی دینے لگے ہیں۔
پنجاب میں سیلابی صورتحال
خانیوال کے علاقے ہیڈ سدھنائی باگڑ سرگانہ اور فاضل شاہ کے مقام پر دریائے راوی اور چناب میں سیلابی پانی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جس سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں اور سیلاب سے متاثرہ ہزاروں افراد کو ریسکیو کر کے ریلیف کیمپوں میں پہنچایا جا رہا ہے۔
پاک فوج کا ریلیف آپریشن
جھنگ اور چنیوٹ میں سیلابی صورتحال کے پیش نظرپاک فوج کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔ سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے پاک فوج کے دستے جھنگ، چنیوٹ اور گرد و نواح میں موجود ہیں۔
پاک فوج کے جوانوں نے سیلاب میں پھنسے افراد کو کشتیوں کے ذریعے ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پرمنتقل کیا ہے۔
ریسکیو کیے جانے والے افراد میں بزرگ شہری، بچے اورخواتین شامل ہیں۔ متاثرینِ سیلاب کی جانب سے پاک فوج کے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کو سراہا جا رہا ہے۔
سندھ میں این ڈی ایم اے کا الرٹ
قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گڈو بیراج پر پانچ سے چھ ستمبر تک 8 تا 11 لاکھ کیوسک ریلا متوقع ہے جو انتہائی اونچے درجے کی سیلابی صورتحال پیدا کرے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم نے سپر فلڈ سے نمٹنے کی تیاری کرلی ہے۔ پہلی ترجیح عوام اور مال مویشیوں کو محفوظ بنانا ہے۔