بچوں کو مچھروں سے بچانے کے لیے کوائل کے استعمال کے 5 بڑے نقصانات

**بارشوں کا موسم اپنے ساتھ کئی بیماریاں لے کر آتا ہے۔ اس موسم میں ڈینگی، ملیریا اور چکن گونیا جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جو خاص مچھروں کے کاٹنے سے لاحق ہوتی ہیں جن کی یلغار نمودار ہوجاتی ہے۔ والدین اپنے بچوں کو مچھروں سے بچانے کے لیے عموماً مچھر مار کوائل کا سہارا لیتے ہیں۔ لیکن کیا یہ طریقہ واقعی محفوظ ہے؟ **

بظاہر یہ کوائل مچھروں کو بھگانے میں مؤثر دکھائی دیتے ہیں، لیکن ماہرین کے مطابق ان کے دھوئیں میں ایسے خطرناک کیمیکل شامل ہوتے ہیں جو ننھے بچوں کی صحت پر سنگین منفی اثرات ڈال سکتے ہیں۔

بچوں کی صحت پر پڑنے والے 5 بڑے نقصانات

سانس کی بیماریاں

مچھر مار کوائل کے دھوئیں میں پائے جانے والے کیمیکلز جیسے پیریتھرائیڈز، فارملڈیہائیڈ اور بینزین بچوں کے حساس پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ طویل عرصے تک اس دھویں میں رہنے سے سانس لینے کی تکالیف، کھانسی، دمہ یا برونکائٹس جیسی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔

سینےمیں جکڑن اور بلغم

بچوں کے کمرے میں کوائل جلانے سے بلغم جمنا یا سینے میں جکڑن کی شکایت ہو سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں بچے کو سانس لینے میں دشواری، کھانسی یا سینے میں بوجھ محسوس ہو سکتا ہے۔

الرجی اور جلدی مسائل

دھوئیں میں موجود کیمیکلز بچوں کی نازک جلد پر الرجی پیدا کر سکتے ہیں۔ اس سے خارش، سرخی، ناک سے خون آنا، چھینکیں، آنکھوں میں جلن یا دانے نمودار ہو سکتے ہیں۔ طویل عرصے تک استعمال ایکزیما یا دیگر جلدی امراض کا سبب بن سکتا ہے۔

دماغی اور اعصابی اثرات

کوائل میں موجود پیریتھرائیڈز اعصاب کو متاثر کرنے والے نیوروٹاکسن ہیں۔ چونکہ بچوں کا دماغ ابھی نشوونما کے مرحلے میں ہوتا ہے، یہ کیمیکلز ان کے رویے، نیند اور توجہ کی صلاحیت کو متاثر کر سکتے ہیں۔ طویل عرصے تک نمائش دماغی نشوونما کے عمل کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

آنکھوں میں جلن

کوائل کے دھوئیں سے نکلنے والے ذرات اور زہریلے مادے آنکھوں میں جلن، پانی آنا یا خارش پیدا کرتے ہیں۔ بار بار ایسا ہونا بینائی پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

والدین کے لیے احتیاطی تدابیر

بچوں کے کمروں میں مچھر مار کوائل یا اسپرے کے بجائے مچھر دانی کا استعمال کریں۔

کھڑکیوں اور دروازوں پر مچھر روکنے والی جالی لگائیں۔

پانی کے برتن یا جگہوں پر پانی جمع نہ ہونے دیں تاکہ مچھر پیدا نہ ہوں۔

اگر کوائل استعمال کرنا ناگزیر ہو تو کمرہ اچھی طرح ہوادار رکھیں۔
بچے میں کھانسی، آنکھوں میں جلن یا سانس کی دشواری کی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

Similar Posts