صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق دریائے چناب میں پیدا ہونے والا بڑا سیلابی ریلا جنوبی پنجاب کی طرف بڑھ رہا ہے۔ خانیوال کے قریب ہیڈ سدھنائی کے مقام پر اگلے دو سے چار گھنٹے نہایت اہم قرار دیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق یہ ریلا شام تک ملتان میں ہیڈ محمد والا کے مقام پر پہنچ جائے گا۔ ممکنہ شگاف ڈالنے کے لیے متعلقہ مقامات پر ڈائنامائٹ نصب کر دیا گیا ہے تاکہ سیلابی دباؤ کو قابو میں رکھا جا سکے۔
صورتحال کے پیش نظر ہزاروں افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ادھر ہیڈ تریموں پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے، جبکہ ہریکے اور فیروز پور کے مقامات پر بھی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ لاحق ہے۔
پی ڈی ایم اے نے دریائے راوی، ستلج، چناب میں پانچ ستمبر تک انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ گنڈا سنگھ پر اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔
تین ستمبر تک دریاؤں کے بالائی حصوں میں بارشوں کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے جس کے باعث لاہور، گوجرانوالہ اور گجرات میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔
دوسری جانب دریائے چناب کی تباہ کاریاں بھی جاری ہیں۔ طوفانی ریلے سیکڑوں بستیاں ڈبونے کے بعد جھنگ جا پہنچا جس کے نتیجے میں 200 دیہات زیر آب آگئے۔
مظفر گڑھ کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ چنیوٹ کی تحصیل بھوانہ میں درجنوں بستیاں زیر آب آگئیں، شجاع آباد میں فصلوں میں پانی داخل ہوگیا۔
بھارت کی آبی جارحیت سے پنجاب کے نو اضلاع میں صورتحال سنگین ہونے کا خدشہ ہے۔ دریائے ستلج میں مزید پانی آنے سے قصور، اوکاڑہ، بہاولنگر اور پاکپتن متاثر ہوں گے۔
پی ڈی ایم اے نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہاڑی، لودھراں، بہاولپور اور ملتان میں بھی صورتحال بگڑ سکتی ہے۔ نینا کوٹ پر پانی چھوڑنے کے بعد ریلا جسڑ اور شکرگڑھ کی جانب بڑھنے لگا۔
دریائے راوی میں ماڑی پتن پر پانی کی سطح مزید بلند ہوگئی ہے۔ ہیڈ بلوکی اور سدھنائی کے مقام پر بھی بڑا ریلا ہے۔ ساہیوال میں اورنگ آباد کا بند ٹوٹنے سے درجنوں دیہات زیر آب آگئے ہیں۔
پنجاب کے دریاؤں کی تازہ صورتحال
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 53 ہزار کیوسک اور سلیمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 24 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے چناب میں بڑا سیلابی ریلا جنوبی پنجاب کی طرف بڑھ رہا ہے۔
مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 96 ہزار کیوسک اور خانکی ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 20 ہزار کیوسک ہے۔ قادر آباد کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 35 ہزار کیوسک ہے۔
ہیڈ تریموں کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 16 ہزار کیوسک ہے اور مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
دریائے راوی جسر کے مقام پر پانی کا بہاؤ 54 ہزار کیوسک اور شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 60 ہزار کیوسک ہے۔
بلوکی ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 37 ہزار کیوسک اور ہیڈ سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 7 ہزار کیوسک ہے۔
سیلاب سے 41 افراد کی اموات
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے بتایا ہے کہ حالیہ سیلابی صورتحال کے باعث صوبے بھر میں اب تک 41 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 24 لاکھ 52 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔
انہوں کا کہنا ہے کہ حکومت ریلیف آپریشن کو تیز کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
بھارت کا پاکستان سے سفارتی سطح پر رابطہ
گذشتہ روز بھارت نے پھر پاکستان سے سفارتی سطح پر رابطہ کرتے ہوئے اونچے درجے کے ممکنہ سیلاب سے آگاہ کیا ہے۔
وزارت آبی وسائل نے بھارتی رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے کے باعث فیروزپور ہریک کے مقام پر سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
وزارت نے صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر 28 اہم اداروں کو الرٹ جاری کر دیا ہے تاکہ بروقت حفاظتی اقدامات کیے جا سکیں۔