وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال (Great Hall of the People) میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی اور انہیں اگلے سال پاک-چین دوستی کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور چین کے درمیان آہنی، ہمہ موسمی اور تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ شہباز شریف نے چین کی جانب سے پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور ترقی کے لیے مسلسل حمایت کو سراہا۔
وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے حالیہ سربراہ اجلاس کے کامیاب انعقاد پر صدر شی کو مبارکباد دی اور دوسری عالمی جنگ میں فسطائیت کے خلاف فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
انہوں نے صدر شی جن پنگ کی قیادت اور وژن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو چین کی ترقی پر فخر ہے اور وہ اس سفر میں چین کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
شہباز شریف نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کا ایک مرکزی منصوبہ قرار دیتے ہوئے، اس کے اگلے مرحلے جس میں پانچ مزید راہداریوں کا اضافہ کیا گیا ہے پر تیز رفتار پیشرفت کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات دونوں ممالک کے درمیان ایک مشترکہ مستقبل کے وژن کو حقیقت میں بدلنے میں مدد دیں گے۔
وزیراعظم نے گلوبل گورننس، گلوبل ڈویلپمنٹ، گلوبل سیکیورٹی اور گلوبل سولائزیشن کے شعبوں میں صدر شی جن پنگ کے وژنری اقدامات کو بھی سراہا اور ان کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات دنیا میں امن، ترقی اور استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔
صدر شی جن پنگ نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ چین پاکستان کی اقتصادی ترقی میں ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا، خاص طور پر سی پیک کے دوسرے مرحلے میں جو پاکستان کے اہم اقتصادی شعبوں کو تقویت دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے عالمی و علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال اور ان شعبوں میں قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔