’ٹیرف ہٹا دیے گئے تو امریکا غریب ملک بن سکتا ہے‘، ٹرمپ کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف پر عدالتی فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیرف ہٹا دیے گئے تو امریکا غریب ملک بن سکتا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکی اپیلز کورٹ نے بعض ٹیرف کو غیرقانونی قرار دیا تھا تاہم حکومت کو 14 اکتوبر تک اپیل دائر کرنے کی مہلت دی گئی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’ہم جلد از جلد فیصلہ چاہتے ہیں کیونکہ یہ ایک نہایت اہم معاملہ ہے۔ اگر غلط فیصلہ ہوا تو یہ ہمارے ملک کے لیے تباہ کن ہوگا۔‘

امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ ٹیرف امریکی معیشت کے لیے مرکزی حیثیت رکھتے ہیں اور ان سے اربوں ڈالر حکومتی خزانے میں آئے ہیں۔ امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ سپریم کورٹ 1977 کے ایمرجنسی اختیارات کے قانون کے تحت لگائے گئے ٹیرف کو برقرار رکھے گا۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ اگر ٹیرف ختم کر دیے گئے تو امریکا ”غریب ملک“ بن سکتا ہے۔

بین الاقوامی تعلقات پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ چین کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کی میزبانی امریکا کے لیے کوئی بڑا چیلنج نہیں ہے اور انہیں چین اور روس کے ممکنہ اتحاد پر کوئی تشویش نہیں۔

صدر ٹرمپ نے اپنی صحت سے متعلق سوشل میڈیا پر پھیلنے والی خبروں کو ’جعلی‘ قرار دیا اور کہا کہ ان میں کسی قسم کی حقیقت نہیں۔

ملکی سطح پر انہوں نے شکاگو میں بڑھتے جرائم پر قابو پانے کے لیے نیشنل گارڈ تعینات کرنے کی تجویز دی۔

ریڈیو پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے روسی صدر پیوٹن پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ یوکرین جنگ میں لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے وہ اقدامات کریں گے۔

Similar Posts