امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بھارت اور روس کی چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی نزدیکی کو موضوع بنایا ہے اور ان ممالک کے رہنماؤں کی شی جن پنگ کے ہمراہ ایک تصویر شیئر کی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’ایکس‘ پر انہوں نے کہا کہ اس ہفتے چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے بعد یہ دونوں ممالک گویا چین کے اثر میں آ گئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر تصویر کے ساتھ لکھا کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارت اور روس اب چین کے سب سے گہرے اور تاریک دائرے کا حصہ بن چکے ہیں۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ امید ہے کہ ان کا مشترکہ مستقبل خوشحال اور طویل ہو!
ٹرمپ کے اس بیان پر ابھی تک بھارت، روس اور چین کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ صدر شی جن پنگ نے چینی شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کی میزبانی کی جس میں 20 سے زائد غیر مغربی ممالک کے رہنما شریک ہوئے، شرکا میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھی شامل تھے۔
اجلاس کے دوران پیوٹن اور مودی کو ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے چینی صدر کی طرف بڑھتے دیکھا گیا، جس کے بعد تینوں رہنما شانہ بشانہ کھڑے ہوئے۔
بعدازاں چینی دارالحکومت بیجنگ میں جنگ عظیم دوم میں جاپان پر چین کی فتح کی 80 ویں سالگرہ کی یادگار تقریب کے دوران، تیانمن اسکوائر پر ہونے والی اس اہم فوجی پریڈ میں بھارت کے علاوہ 26 عالمی رہنماؤں نے شرکت کی۔
چین کی فوجی پریڈ میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اون، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، ایران کے صدر مسعود پزشکیان اور جاپان کے خلاف جنگ لڑنے والے چین کے ریٹائرڈ فوجیوں کے علاوہ دیگر عالمی شخصیات شامل تھیں۔
چینی صدر شی جن پنگ نے تمام عالمی رہنماؤں کا پرتپاک استقبال کیا اور اس موقع پر ایک اہم خطاب بھی کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بیجنگ میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی اور انہیں پاک-چین دوستی کی 75ویں سالگرہ پر پاکستان آنے کی دعوت بھی دی۔