امریکی ریاست جارجیا میں امیگریشن کریک ڈاؤن کے دوران چھاپہ مار کارروائی میں 475 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ چھاپہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسی کے تسلسل میں مارا گیا، جس کا مقصد مبینہ غیر قانونی ورک فورس کا خاتمہ ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر گرفتار شدگان کوریائی باشندے ہیں، کچھ لوگ غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوئے تھے،کچھ کام کرنے کے اہل نہیں تھے،اور کچھ نے ویزے کی مدت سے زیادہ قیام کیا ہوا تھا۔
حکام کے مطابق کچھ افراد نے پلانٹ کے احاطے میں تالاب میں کود کر فرارہونے کی کوشش کی جنھیں گرفتارکرلیا گیا۔
واقعے پر جنوبی کوریا میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ صدر لی جے میونگ نے فوری ردعمل کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتار شہریوں کے حقوق اور تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔
جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ معاملے کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں گے اور ضرورت پڑی تو واشنگٹن جا کر امریکی حکام سے براہ راست بات چیت بھی کریں گے۔
وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ”ہم اپنے شہریوں اور کمپنیوں کے مفادات کو متاثر نہیں ہونے دیں گے۔“
امریکی خبر ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ان گرفتاریوں کا دفاع کرتے ہوئے جنوبی کورین ورکرز کو ”غیر قانونی تارکین وطن“ قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا اس وقت ایشیا کی چوتھی بڑی معیشت ہے اور امریکہ میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کر رہا ہے، جس میں ہنڈائی اور ایل جی جیسے بڑے صنعتی گروپ شامل ہیں۔