مقبوضہ بیت المقدس کے راموت جنکشن پر پیر کی صبح مسلح افراد نے بس اسٹاپ پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اسرائیلی پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے پہلے بس اسٹاپ پر لوگوں کو نشانہ بنایا اور پھر ایک بھری ہوئی بس میں داخل ہو کر فائرنگ کی۔ موقع پر موجود ایک سکیورٹی اہلکار اور ایک عام شہری نے جوابی کارروائی میں دونوں حملہ آوروں کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔
حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا جب علاقے میں رش آور تھا۔ ویڈیوز میں دکھایا گیا کہ درجنوں افراد خوف کے عالم میں بھاگ رہے تھے جبکہ جائے وقوعہ پر شیشہ بکھرا ہوا اور زخمی افراد سڑک و فٹ پاتھ پر پڑے دکھائی دیے۔
فائرنگ کے بعد سیکڑوں سکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور مزید حملہ آوروں یا دھماکا خیز مواد کی تلاش شروع کردی۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے رام اللہ کے قریب فلسطینی دیہات کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
دوسری جانب فلسطین کی آزادی کے لیے سرگرم مزاحمتی تنظیم حماس نے اس کارروائی کو ’غزہ پر قبضے کے خلاف فطری ردعمل‘ قرار دیا لیکن ذمہ داری قبول نہیں کی۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2024 میں تل ابیب میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں 7 افراد ہلاک ہوئے تھے جس کی ذمہ داری مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ نے قبول کی تھی۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر کے مطابق جولائی 2025 تک فلسطینی حملوں میں 49 اسرائیلی ہلاک ہوئے، جبکہ اسرائیلی فوج اور شہریوں کے ہاتھوں 968 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔