سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری؛ درجنوں دیہات میں پانی داخل، فصلیں تباہ ہوگئیں

پنجاب کے بعد سیلاب سندھ کی دہلیز پر بھی دستک دینے لگا ہے جس نے تباہی مچانا شروع کردی ہے۔دریائے سندھ میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے سے بلائی سندھ میں کچے کے درجنوں دیہات میں پانی داخل ہوگیا ہے جس کے باعث متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کرنے لگے ہیں۔

سیلاب کے باعث بالائی سندھ میں کچے کے درجنوں گاؤں ڈوب گئے ہیں۔ گھوٹکی میں کچے کے 20 سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔

نو شہرو فیروز میں دریائے سندھ میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی ہے، تگر بچاؤ بند کے قریب زمیندارہ بند ٹوٹ گیا ہے جس کے باعث درجنوں دیہات پانی میں ڈوب گئے ہیں جبکہ مہندی، تل، گنا سمیت دیگر فصلیں تباہ ہوگئیں اور متاثرین گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔ نوشہروفیروز سے 3 لاکھ 50 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔

کندھ کوٹ میں کچے کے 80 فیصد علاقے سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں کے مکین ریسکیو آپریشن کے منتظر ہیں تاہم انتظامیہ تاحال غائب ہے۔ متاثرین پرائیوٹ کشتی مالکوں کو فی کس ہزاروں روپے دے کر نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

کمال ڈیرو کے قریب دریائے سندھ میں متاثرین کی کشتی الٹ گئی ہے۔ مقامی افراد نے ڈوبنے والے پانچوں افراد کو بچالیا ہے۔

کشمور گڈو بیراج کے مقام پر بھی اونچے درجے کی سیلابی صورتحال ہے جس سے پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں 31 ہزار 9 سو 92 کیوسک کا اضافہ ہوا ہے۔

دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے سے ٹھٹھہ سجاول کے مقام سے 2 لاکھ 54 ہزار کيوسک پانی سمندر کے طرف رواں دواں ہے۔


AAJ News Whatsapp

ادھر پنوعاقل میں کچے کے علاقے سدوجہ میں پانی کا ریلا ڈیڑھ سو دیہات میں داخل ہوگیا ہے۔ دیہات کے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو عملہ موجود نہیں ہے۔

محکمہ اطلاعات سندھ کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کا بہاؤ بڑھ کر 5 لاکھ 44 ہزار 658 کیوسک پر آگیا ہے جبکہ اخراج 5 لاکھ 14 ہزار 51 کیوسک ہے۔

سکھر بیراج پر پانی کی آمد 4 لاکھ 70 ہزار 580 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ اخراج 4 لاکھ 22 ہزار 400 کیوسک ہے۔ کوٹری بیراج پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 62 ہزار 509 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 54 ہزار 354 کیوسک ہے۔

اس کے علاوہ پنجند پر پانی کی آمد اور اخراج 6 لاکھ 64 ہزار 422 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

Similar Posts