پاکستان کے مایہ ناز جیولین تھرور ارشد ندیم اور بھارت کے نیرج چوپڑا ورلڈ ایتھیلٹکس چیمپئن شپ میں میڈل جیتنے میں ناکام ہوگئے جس کے بعد وہ گولڈ میڈل کی دوڑ سے باہر ہوگئے ہیں۔
ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ جیولن تھرو کا فائنل ایونٹ ٹوکیو کے جاپان نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جارہا ہے۔
فائنل میں پاکستان کے ارشد ندیم اور بھارت کے نیرج چوپڑا کے درمیان مقابلہ خصوصی توجہ کا مرکز بنا تاہم دونوں کھلاڑی میڈل جیتنے میں ناکام ہوگئے۔
میڈل کی دوڑ میں برقرار رہنے کے لیے ارشد ندیم کا ابتدائی تین باریوں کے بعد ٹاپ آٹھ میں رہنا ضروری تھا۔
پہلے 10 بہترین تھرو کرنے والے ایتھلیٹس اگلے مرحلے میں جائیں گے۔ ارشد ندیم کا پہلے راؤنڈ میں 3 تھرو کے بعد دسواں نمبر تھا۔ وہ چوتھی تھرو فاول ہونے کے بعد میڈل کی دوڑ سے باہر ہوئے۔
ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ جیولن تھرو میں مجموعی طور پر 10 ایتھلیٹس ایکشن میں دکھائی دیے، جرمنی کے جولین ویبر نے سب سے پہلی تھرو پھینکی جب کہ گرناڈا کے اینڈری سن پیٹرس دوسری اور ارشد ندیم تیسری جب کہ بھارت کے نیرج چوپڑا نے چوتھی تھرو پھینکی تھی۔
امریکا کے تھامسن نے نیزے کو 86.67 میٹر دور پھینکا، ارشد ندیم نے پہلی باری میں 82.73 میٹر تھرو کی جبکہ بھارت کے نیرج چوپڑا نے پہلی باری میں 83.65 میٹر تھرو کی۔
جرمنی کے جولین ویبر کی پہلی تھرو 83.86 جب کہ دوسری تھرو 86.11 میٹر ہوئی جبکہ بھارت کے دوسرے جیولن تھرو کے کھلاڑی سچن یادیو نے پہلی تھرو 86.27 میٹر کی حیران کن تھرو کی۔
نیرج چوپڑا نے دوسری باری میں 84.03 میٹر تھرو کی جبکہ ارشد ندیم کی دوسری تھرو ضائع ہوئی۔
پھر تیسری باری میں ارشد ندیم نے 82.75 میٹر تھرو کی جبکہ نیرج چوپڑا کی تیسری باری ضائع ہوگئی۔
نیرج چوپڑا نے چوتھی باری میں 82.86 میٹر تھرو کی، جبکہ پاکستان کے ارشد ندیم نے چوتھی تھرو ضائع کردی۔
واضح رہے گزشتہ روز ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپین شپ کے کوالیفائینگ راونڈ میں پاکستان کے ارشد ندیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔
ارشد ندیم نے تیسری اور آخری تھرو میں 85.28 میٹر کا فاصلہ طے کر کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔
ان کی پہلی تھرو 76.99 میٹر اور دوسری باری 74.17 میٹر رہی، تاہم فیصلہ کن تھرو نے انہیں فائنل کی دوڑ میں شامل کیا۔
ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ جیولن تھرو ایونٹ میں پاکستان کے ارشد ندیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
ارشد ندیم نے تیسری اور آخری تھرو میں 85.28 میٹر کا فاصلہ طے کر کے فائنل میں جگہ بنائی۔
اس سے قبل پیرس اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلے میں پاکستان کے ارشد ندیم نے تاریخ رقم کرتے ہوئے اولمپک کی تاریخ کی سب سے بڑی 92.97 میٹر کی تھرو کرتے ہوئے پاکستان کو 40 سال بعد اولمپک میں گولڈ میڈل جتوایا تھا۔
اولمپکس گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے لیے اعزاز ہے کہ ایشین ایتھلیٹکس فیڈریشن نے ارشد ندیم کو سال 2024 کا ایشیا کا بہترین ایتھلیٹ قرار دیا تھا، ارشد ندیم کو کوریا میں ایشین ایتھلیٹکس فیڈریشن کے اجلاس کے بعد ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔