فاٹا ٹریبونل کے سابق چیئرمین اور ممبران کو ہٹانے کے خلاف دائر درخواستیں مسترد

 

پشاور ہائی کورٹ نے فاٹا ٹریبونل کے سابق چیئرمین اور ممبران کو ہٹانے کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کرتے ہوئے خارج کردیں۔

فاٹا ٹریبونل کے سابق چیئرمین اور ممبران کو ہٹانے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فہیم ولی نے کی۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ درخواست گزاروں میں فاٹا ٹریبونل کے چیئرمین اور ممبران شامل ہیں، تین برس کے لئے درخواست گزاروں کو فاٹا ٹریبونل میں تعینات کیا گیا، حکومت نے ایک سال بعد ہی درخواست گزاروں کو ہٹادیا ہے جو غیر قانونی ہے، بغیر کسی وجہ سے ان کو عہدوں سے ہٹایا گیا۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اسد جان درانی نے کہا کہ ٹریبونل ممبران اور چیئرمین تعیناتی حکومت کا اختیار ہے، نوٹیفکیشن میں بھی لکھا ہے کہ تین سال یا حکومت کی مرضی ہے کہ کب تک ان کو تعینات کرتے ہیں،  ٹریبونل میں اب نئے چیئرمین اور ممبران تعینات کئے گئے ہیں اور انھوں نے چارج بھی لیا ہے۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست گزاروں کی استدعا مسترد کردی اور درخواست کو خارج کردیا۔

Similar Posts