سعودی عرب سے تاریخی معاہدہ؛ دیگر ممالک بھی دفاعی معاہدے کے خواہش مند ہیں، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ تاریخی ہے، یہ معاہدہ راتوں رات طے نہیں پایا اس میں کئی ماہ لگے ہیں، دیگرممالک بھی اس طرح کے معاہدے کا حصہ بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔

جمعے کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اسٹرٹیجک باہمی دفاعی معاہدے سے دونوں ممالک بہت خوش ہیں، دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ تو ہمیشہ سے موجود تھا، سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، پابندیوں کے بعد سعودی عرب کی حمایت بڑی اہم تھی، جب آئی ایم ایف کے پروگرام کے لیے بھی ہمیں حمایت کی ضرورت پڑی تو سعودی عرب نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔

 انھوں نے کہا کہ ہر مسلمان حرمین شریفین سے گہری عقیدت رکھتا ہے اور اس پر قربان ہونے کے لیے تیار رہتا ہے۔ جمعہ کو ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں، معاہدہ خطے میں امن، سلامتی اور استحکام میں اہم کردار ادا کریگا۔

پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا عزم رکھتی ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات بھائی چارے اور تعاون کی منفرد مثال ہیں، پاکستانی عوام کو سرزمین حرمین شریفین سے خاص عقیدت ہے،1960 کی دہائی سے دفاعی تعاون پاکستان سعودی تعلقات کا بنیادی ستون رہا ہے، دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کی خطے میں سلامتی، امن اور مضبوط دفاعی تعاون کے مشترکہ عزم کا عکاس ہے، اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک میں سے کسی ایک پر بھی کی جانے والی جارحیت کو دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا جس سے باہمی اعتماد اور مشترکہ دفاع کے عزم کی وسعت واضح ہوتی ہے۔

ترجمان نے اختتام میں سعودی عرب، چین اور دیگر اتحادیوں کے ساتھ اپنی تاریخی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے پاکستان کے عزم کی دوبارہ تصدیق کی جبکہ فلسطین اور کشمیر میں خاص طور پر مظلوم عوام کے لیے امن، خودمختاری اور حقوق کے اصولی حمایت کو برقرار رکھا۔

دریں اثنا گزشتہ روز مصر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی نے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کو ٹیلی فون کیا اور سعودی عرب کے ساتھ سٹریٹجک دفاعی معاہدے پر دلی مبارکباد دیتے ہوئے اس معاہدے کو مضبوط شراکت داری ، اعتماد اور تعاون کی جانب ایک اہم سنگ میل قرار دیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مختلف حوالوں سے ہونے والی پیش رفت پر بھی تبادلہ کیا۔

Similar Posts