لندن میں اوورسیز کنونشن سے خطاب میں انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ کشمیر کے بغیر پاک-بھارت تعلقات استوار ہو سکتے ہیں تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کو آپریشن بنیان مرصوص میں حاصل ہونے والی فتح نے بین الاقوامی سطح پر ملک کی عزت میں اضافہ کیا ہے۔ اُنہوں نے برطانوی پاکستانی برادری کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی معیشت میں شاندار معاونت ناقابلِ فراموش ہے ،انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو سونے اور جواہرات میں بھی تولا جائے تو کم ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس برس اوورسیز پاکستانیوں نے ساڑھے اڑتیس ارب ڈالر پاکستان بھیجے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی و دیگر ممالک میں مقیم پاکستانی ملک کی ترقی اور استحکام میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں اور حکومت اُن کے حقوق اور تحفظ کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ عالمی فورمز پر پاکستان اپنے موقف کو مضبوطی سے پیش کرتا رہے گا۔
وزیراعظم آج لندن سے امریکا کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے اور چند اہم ملاقاتیں بھی کریں گے۔ بطور وزیراعظم یہ ان کا جنرل اسمبلی سے تیسرا خطاب ہو گا۔