فخر زمان نے بھارت کے خلاف پراعتماد آغا کرتے ہوئے 3 چوکوں کی مدد سے 15 رنز بنائے اور ان کی بیٹنگ میں جارحیت نظر آرہی تھی، ایسا لگ رہا تھا وہ بڑا اسکور کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
پاکستان کا اسکور جب تیسرے اوور میں 21 رنز تھا تو ہردک پانڈیا کی گیند پر کھیلتے ہوئے وکٹ کیپر کے ہاتھوں آؤٹ قرار دیے گئے، جس کو پاکستانی شائقین غلط قرار دیا۔
قومی ٹیم کے سابق عظیم بولر وقار یونس نے کمنٹری کے دوران اس کو مشکوک قرار دیا اور کہا کہ مجھے یقین نہیں ہے کہ وکٹ کیپر سیمسن نے گیند کو کیچ کیا ہے اور میں ایک دفعہ پھر ری پلے دیکھنا چاہوں گا۔
اسی طرح فخر زمان نے بھی آؤٹ ہونے کے بعد ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے قدرے سخت رویے کا اظہار کیا اور ڈریسنگ روم کی طرف چل دیے۔
فخر زمان نے ڈریسنگ روم کی طرف جاتے ہوئے بیٹ اٹھا کر کسی کی جانب غصے کا اظہار بھی کیا۔
سوشل میڈیا پر پاکستانی شائقین نے بھی غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس سے غلط آؤٹ قرار دیا اور کہا کہ یہ کیچ واضح نہیں تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک صارف نے کہا کہ اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں کی تھرڈ امپائر کون تھا اور کس نے یہ خطرناک فیصلہ دیا حالانکہ فخر زمان واضح طور پر ناٹ آؤٹ تھے۔
ایک اور صارف نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اور آئی سی سی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فخر زمان آؤٹ نہیں تھے۔
بھارتی وکٹ کیپر کی جانب سے کیے گئے کیچ کی تصویر کے ساتھ کہا گیا کہ بالکل فخر ناٹ آؤٹ تھے اور انہیں آؤٹ قرار دینے کا فیصلہ غلط ہے۔