کمپنی رجسٹرڈ کرنے سے متعلق ایس ای سی پی کے خلاف کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی درخواست گزار کے وکیل کی طرف سے التوا مانگنے پر برہم ہوگئے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ افسوس ہوتا ہے جب کوئی وکیل آکر تاریخ مانگ لیتا ہے، مجھے سمجھ نہیں آتی نہ وکیل اور نہ ہی ججز، کام کیوں نہیں کرنا چاہتے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ مجھے اپنے آپ سے شرم آتی ہے اور دل کرتا ہے کورٹ کو ہی جرمانہ کر دوں، اس کیس میں بیس تاریخیں ہو چکی ہیں۔
عدالت نے وکیل درخواست گزار کی التواء کی استدعا منظور کرلی۔